آگاہی ایوارڈز کا آغاز 28 مارچ 2012 کو کیا گیا تھا۔ صحافت کے ترقی کے لیے کام کرنے والے ادارے آگاہی اور مشال پاکستان ملک کے سرگردہ پریس کلبوں، میڈیا کی ترقی کے لیے کام کرنے والے مقامی اور بین الاقوامی اور دوسرے سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر اس ایوارڈ کا انعقاد کرتے ہیں۔[1]

موجودہ: آگاہی ایوارڈ 2020
صحافت کا مستقبل
وضاحتصحافتی میدان کی نمایاں کارکردگی کے اعزازات
ملکپاکستان
میزبانآگاہی اینڈ مشال پاکستان
ویب سائٹwww.agahiawards.com
ٹیلی ویژن/ریڈیو کوریج
نیٹ ورکآگاہی اینڈ مشال پاکستان (2012-تاحال)

مقبول اعزازات ترمیم

آگاہی ایوارڈز 41 مقبول اقسام میں صحافت کے شعبہ سے منسلک افراد کو دیا جاتا ہے ان میں ، ویڈیو جرنلزم ٹیلی ویژن، صحت، انسداد بدعنوانی،مشترکہ قدر کی تخلیق، ماحولیات، سیاحت و ثقافت، زراعت، معیشت، تعلیم، ذرائع ابلاغ کی اخلاقیات، انتہا پسندی و دہشت گردی، شناخت، واٹر اسٹیورڈشپ، ووکیشنل ٹریننگ اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن، کارپوریٹ سماجی ذمہ داری، انسانی حقوق، موسمیاتی تبدیلی، خارجہ پالیسی، فورسائٹ اینڈ فیوچرز، انوویٹوجرنل ازم، چھپی بھوک کا خاتمہ،پبلک فائنانس مینجمنٹ، غذائیت اور بھوک، پولیس ریفارمز، فوٹو جرنلزم سمیت 41 کیٹاگری میں صحافت کے شعبہ جات میں بہتری کے لیے اعزازات دیے جاتے ہیں۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. آگاہی ایوارڈز (21 ستمبر 2013)۔ "آگاہی ایوارڈز: بی بی سی کی عالیہ نازکی بہترین خاتون اینکر"۔ بی بی سی اردو ڈاٹ کام۔ بی بی سی اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2013 
  2. "آگاہی ایوارڈز 2018، ڈان کے 11 صحافیوں کے نام اعزاز"۔ ڈان نیوز۔ دسمبر 10 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ دسمبر 10 2018