ابو اسحاق ابراہیم بن عیینہ ابن ابی عمران ہلالی، الکوفی، آپ کوفہ کے تبع تابعی ، امام اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔ آپ مشہور محدثسفیان بن عیینہ کے بھائی ہیں۔آپ ایک سو بیس ہجری کے لگ بھگ پیدا ہوئے اور سنہ ایک سو ننانوے ہجری میں وفات پائی ۔[1]

ابراہیم بن عیینہ
معلومات شخصیت
کنیت أبو إسحاق
بہن/بھائی
عملی زندگی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث ترمیم

اسمٰعیل بن ابی خالد بجلی، اسماعیل بن رافع انصاری، ولید بن ثعلبہ طائی، حمید بن قیس الاعرج، سفیان ثوری، سفیان بن عیینہ ہلالی سے روایت ہے۔ ، سلیمان بن مہران الاعمش، شعبہ بن حجاج عتکی، صالح بن حسن الانصاری اور صالح بن کیسان دوسی، عمرو بن منصور حمدانی، مسعر بن کدام عامری، ورقہ بن ایاس الاسدی، یحییٰ بن سعید تیمی، سہیل بن رافع بن ابی عمرو، عبد اللہ بن عطیہ عوفی اور یحییٰ بن یعقوب انصاری۔ ان کی سند سے مروی ہے: احمد بن الازہر عبدی، احمد بن بکر القرشی، احمد بن حنبل، اسحاق بن اسماعیل یتیم، حسن بن حماد ضبی، حسین بن علی صدائی، حسین بن منصور سلمی، حسین بن یزید انصاری، ہیثم بن خالد جہنی اور حمزہ بن حبیب زیات، سعید بن عبد الرحمٰن قرشی، سفیان بن وکیع رواسی، عبد اللہ بن عمر قرشی، عبد اللہ بن ہاشم العبدی، عبدا بن عبد الرحیم مروزی، عبید اللہ بن سعید یشکری، علی بن محمد الکوفی، محمد بن طارف بن خلیفہ اور محمد بن عباد عبدی المکی، یحییٰ بن معین، یحییٰ بن موسیٰ حدانی، یعقوب بن کسیب مدنی، احمد بن جعفر الوکیعی، اسحاق بن بہلول تنوخی، حسن بن حماد ضبی، حسن بن محبوب بغدادی، حسین بن فضل واسطی، حسین بن حماد الطائی، سختویہ بن مازیان نیشاپوری ، محمد بن اسماعیل صائغ ، نصر بن یحییٰ قاضی ۔ [2] [2][3]

جراح اور تعدیل ترمیم

ابو حاتم رازی کہتے ہیں:منکر حدیث ہے۔ ابوداؤد سجستانی نے کہا: بنی عیینہ سب صالح ہیں۔ ابو زرعہ رازی نے کہا: ضعیف۔ احمد بن حنبل نے کہا: ضعیف ہے۔ احمد بن شعیب نسائی نے کہا: "لیس بالقوی" مضبوط نہیں ہے۔" احمد بن صالح عجلی نے کہا: ثقہ "قابل اعتماد۔" ابن حجر عسقلانی نے کہا: "صدوق ہے۔" الدارقطنی نے کہا: ضعیف ہے۔ ذہبی نے کہا: اس کی حدیث صحیح ہے۔ محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا: ضعیف۔ تقریب التہذیب کے مصنف نے کہا: "ضعیف ہے، اس پر غور کیا جائے۔" یحییٰ بن معین نے کہا: "مسلم صدوق ہے، وہ محدثین میں سے نہیں تھا" اور ابن مہریز نے کہا وہ ضعیف تھا۔" [4]

وفات ترمیم

آپ نے 199ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. الذهبي، شمس الدين، المحقق: مجموعة من المحققين بإشراف الشيخ شعيب الأرناؤوط (1405هـ / 1985م)۔ سير أعلام النبلاء۔ الجُزء الثامن (الأولى ایڈیشن)۔ مؤسسة الرسالة۔ صفحہ: 475۔ 24 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. ^ ا ب "إبراهيم بن عيينة بن ميمون"۔ موسوعة الحديث۔ 3 يوليو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. العسقلاني، ابن حجر (1326هـ)۔ تقريب التهذيب۔ الجُزء الأول (الأولى ایڈیشن)۔ الهند: مطبعة دائرة المعارف النظامية۔ صفحہ: 150۔ 19 يناير 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. العسقلاني، ابن حجر، تحقيقُ: محمد عوامة (1406 - 1986)۔ تقريب التهذيب (الأولى ایڈیشن)۔ سوريا: دار الرشيد۔ صفحہ: 92۔ 28 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ