ابوجعفر عبد اللہ بن محمد بن علی بن نفیل بن زراع بن علی قضاعی نفیلی حرانی، آپ امام حافظ جزیرہ کے عالم، اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔آپ نے دو سو چونتیس ہجری میں وفات پائی ۔

ابو جعفر نفیلی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام عبد الله بن محمد بن علي بن نفيل بن زراع بن علي
وجہ وفات طبعی موت
رہائش حران
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو جعفر
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 10
نسب النفيلي، الحراني، القضاعي
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے الحافظ
استاد مالک بن انس ، عبد اللہ بن مبارک ، سفیان بن عیینہ
نمایاں شاگرد محمد بن یحیی ذہلی ، ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

روایت حدیث ترمیم

اس سے مروی ہے: مالک بن انس، معقل بن عبید اللہ، عفیر بن معدان، زہیر بن معاویہ، خالد بن دعلج، ابو مہدی سعید بن سنان حمصی، عکرمہ بن ابراہیم ازدی، محمد بن عمران حجبی۔ صفیہ بنت شیبہ اور ہشیم بن بشیر، عبدالرحمٰن بن ابی رجال، زید بن سائب جزری، ابو ملیح رقی، عباد بن کثیر سے روایت کرنے والی آخری روایت رملی، عبد العزیز بن ابی حازم، دراوردی، ابن مبارک، نضر بن عربی، موسیٰ بن عیان، سفیان بن عیینہ اور بہت سے لوگ۔ اس کی سند پر: ابوداؤد اور مزید، ابوداؤد سلیمان بن سیف، علی بن عثمان نفیلی، احمد بن سلیمان رہاوی، ابو زرعہ، ابو حاتم، الذہلی، محمد بن ابراہیم بوشنجی، ابراہیم بن دیزیل، فضل بن محمد شعرانی، اور ابو الاسباغ محمد بن عبدالرحمٰن، احمد بن عبدالرحمٰن بن عقال، جعفر فریابی، اور بہت سے دوسرے محدثین۔[1]

جراح اور تعدیل ترمیم

ابوداؤد نے کہا میں نے ان سے بہتر یادداشت کے ساتھ کسی کو نہیں دیکھا، اور ایک بار: ہم نے اسے کبھی کتاب لکھتے نہیں دیکھا۔ احمد بن حنبل نے کہا اس نے ان کی تعریف کی، کبھی حدیث کے مصنف کے طور پر، اور کبھی کسی قابل تقلید کے طور پر، اور اس کی تعظیم کی۔ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا الحافظ ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے۔ دارقطنی نے کہا ثقہ ہے۔ احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے۔ [2]

وفات ترمیم

آپ نے 234ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
  2. سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین