اجے کمار شرما (پیدائش: 3 اپریل 1964ء) ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ شرما فرسٹ کلاس کرکٹ میں خاص طور پر دہلی کے لیے 67.46 کی اعلی اوسط سے 10,000 سے زیادہ رنز بنانے والے نمایاں رن بنانے والے تھے۔ [1]

اجے شرما
ذاتی معلومات
مکمل ناماجے کمار شرما
پیدائش (1964-04-03) 3 اپریل 1964 (عمر 60 برس)
دہلی، ہندوستان
گیند بازیبائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتمنان شرما (بیٹا)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 182)11 جنوری 1988  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 64)2 جنوری 1988  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ایک روزہ16 نومبر 1998  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1984–2000دہلی
2000–2001ہماچل پردیش
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 1 31 129 113
رنز بنائے 53 424 10,120 2,814
بیٹنگ اوسط 26.5 20.19 67.46 36.07
100s/50s 0/0 0/3 38/36 2/20
ٹاپ اسکور 30 59 259* 135*
گیندیں کرائیں 24 1,140 6,438 3,985
وکٹ 0 15 87 108
بالنگ اوسط 58.33 31.01 28.37
اننگز میں 5 وکٹ 0 1 2
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 3/41 5/34 5/30
کیچ/سٹمپ 0/– 26/– 94/– 43/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 14 دسمبر 2009

مقامی کیریئر ترمیم

رنجی ٹرافی میں، شرما نے ریکارڈ 31 سنچریاں بنائیں [2] اور اس مقابلے میں ان کی بیٹنگ اوسط تقریباً 80 ہے جو وجے مرچنٹ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ [3] [4] 97 -1996ءکے سیزن میں، وہ رنجی ٹرافی کے سیزن میں 1000 سے زیادہ رنز بنانے والے صرف تیسرے کھلاڑی بنے۔ اس نے دہلی کے لیے چھ رنجی ٹرافی فائنل کھیلے جن میں سے چار میں سنچریاں اسکور کیں، لیکن صرف دو بار فاتح ٹیم (86-1985ء اور 92-1991ء) میں ختم ہوئے۔ شرما نے دلیپ ٹرافی میں نارتھ زون کی باقاعدہ نمائندگی بھی کی۔

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

اپنے ڈومیسٹک اسکورنگ ریکارڈ کے باوجود شرما نے بھارت کے لیے صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیلا - جنوری 1988ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف [5] انھوں نے 1988ء سے 1993ء تک ہندوستان کے لیے 31 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ دسمبر 1988ء میں اس نے نیوزی لینڈ کے خلاف بیک ٹو بیک ففٹی اسکور کیں، لیکن مارچ 1993ء میں زمبابوے کے خلاف 59 ناٹ آؤٹ (ان کا سب سے زیادہ ون ڈے اسکور) کے علاوہ وہ دوبارہ ان بلندیوں تک نہیں پہنچ سکے [6] انھوں نے 20.19 کی بیٹنگ اوسط سے 424 رنز بنائے۔ شرما نے اکتوبر 1989ء میں آسٹریلیا کے خلاف 3/41 کے بہترین اسپن کے ساتھ بائیں ہاتھ کی اسپن کا استعمال کرتے ہوئے 15 وکٹیں بھی حاصل کیں [7]

تاحیات پابندی ترمیم

2000ء میں 36 سال کی عمر میں ان کا کیریئر اس وقت ختم ہو گیا جب انھیں میچ فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد کرکٹ سے تاحیات پابندی لگ گئی۔ [8] [9] ستمبر 2014ء میں، شرما کو دہلی کی ضلعی عدالت نے میچ فکسنگ سے متعلق تمام الزامات سے بری کر دیا تھا اور بی سی سی آئی سے کہا ہے کہ وہ انھیں بورڈ اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دے۔ [10] [11] انھوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی اور اب دہلی این سی آر اور پنجاب میں لانڈری اور ڈرائی کلیننگ برانڈ یوکلین کی متعدد فرنچائزز چلانے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Ajay Sharma (Cricket Archive)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2006 
  2. Ranji Trophy - Most Hundreds Cricket Archive
  3. Ajay Sharma in elite company Cricinfo
  4. Breakup of Ajay Sharma's first-class statistics Cricinfo
  5. 4th Test: India v West Indies at Chennai, 11-15 January 1988 Cricinfo
  6. Ajay Sharma - ODI innings-by-innings batting list Statsguru, Cricinfo
  7. India v Australia at Bangalore, 27 October 1989 Cricinfo
  8. "Ajay Sharma" 
  9. "Padiham withdraw Sharma contract" 
  10. "Ajay Sharma cleared in match-fixing case" 
  11. "Remembering KP Bhaskar"