ادارت کا کام الیکٹرانک اور چھاپنے کے ذرائع کے ہر شعبے میں جاری و ساری ہے اورعلمی و فکری کارناموں اور اخباری صحافت کے علاوہ فلم ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی دنیا میں بھی اس فن کا دور دورہ ہے۔ لیکن ذرائع ابلاغ کی مختلف اصناف اور ہیئتوں میں فن ادارت کی اپنی منفرد اور جداگانہ اہمیت ہے۔ مثلاً فلم اور ڈاکیومنٹری کی صنف میں ادارت بعینہ وہی چیز نہیں ہے جو جو صحافت کے شعبے میں ہے ۔ وہاں اس کا تصور، اس کا ضابطہ ٔ اخلاق ، اس کے حدود کار اور اس کے مراحل بہت دوسرے ہیں۔‘ادارت ‘ عربی زبان کے لفظ ’ادارہ‘ سے ماخوذ ہے جس کے معنی تدبیر، انتظام ،حکم اور توجیہ کے ہیں۔ اردو میں اس سے مراد ایک اجتماعی ہیئت کے بھی ہیں جس نے کوئی کام اپنے ذمے لیا ہو۔ آگے چل کر علمی ضروریات کے تحت اردو میں ادارت کے لفظ میں انگریزی کے لفظ edit کے مختلف لغوی اور اصطلاحی معنی بھی شامل ہو گئے جن میں سے ایک ہے: ’’کسی تحریری، سمعی یا بصری مواد کی اشاعت کی غرض سے اس کو ترتیب دینا اور اس پر نظرثانی کرنا‘‘۔ آسان طور پر اس کا مقصد کسی متن میں ممکنہ طور پر پائی جانے والی مختلف قسم کی خامیوں اور کمیوں کی اصلاح ہے تا کہ مواد یا متن کو اشاعت کی غرض سے بہتر اور مکمل شکل میں پیش کیا جا سکے۔[1]

دی لیبریٹر کے 1905ء کے ایک شمارے کا عکس، جس کی اشاعت شکاگو سے ہوئی۔

اہم نکات ترمیم

ادارت سے مراد خبر ،فیچر یا مضمون کو ممکنہ تمام غلطئوں سے پاک رکھنے کی شعوری کوشش اور مواد کو قابل مطالعہ بناناہے۔ خبروں کا انتخاب، واقعات کی صحت ،بیانات کی تصدیق ،زبان و بیان کی غلطیوں کی اصلاح اور موزوں سرخیوں کے انتخاب سے ادارتی لائحہ عمل مرتب ہوتا ہے۔ ادارت سے جڑے لوگ عمومًا بے نام رہ کر بھی خبر کو انتہائی معقول صورت میں قارئین تک پہنچاتے ہیں اور ادارتی عمل میں واقعاتی غلطیوں کی اصلاح ،خبروں کی ترتیب میں غلطی کی اصلاح کرنا، زبان و بیان کی غلطی درست کرنا ، ماخذ اور ذرائع کی نشان دہی کو یقینی بنانا، توہین آمیز جملوں اور اندراجات پر نظر ثانی کرنا اورموزوں سرخی کا انتخاب قابل غور اہم ترین امور میں شامل ہیں۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم