ٹکا محمد اقبال خان، ایک پاکستانی سیاست دان تھاے جنھوں نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] ان کا انتقال یکم مارچ 2021 کو دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔

اقبال ٹکا
معلومات شخصیت
تاریخ وفات 1 مارچ 2021ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیاسی کیریئر ترمیم

ٹکا کو پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول کی جگہ گورنر پنجاب کے طور پر نامزد کیا تھا لیکن 25 دسمبر 2003 کو صدر کے قافلے پر خودکش حملوں کی وجہ سے اس کی تبدیلی کو ملتوی کر دیا گیا تھا ۔ بعد ازاں دسمبر 2007 میں، ٹِکا نے واقعات کے ایک حیران کن موڑ میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کے 3 نومبر 2007 کے اقدامات کے خلاف درخواست دائر کی جو ایک عبوری آئینی حکم (PCO) کی شکل میں سامنے آئے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف کے پاس ملک میں ایمرجنسی لگانے یا آئین کو معطل کرنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں، انھوں نے کہا کہ قومی ایمرجنسی کا نفاذ صدر کا اختیار ہے۔

ٹکا نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے ساتھ بھی بہت قریبی تعلق رکھا اور 1988 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں پنجاب میں صوبائی وزیر اور 1993 کی حکومت میں سینئر وفاقی وزیر مقرر ہوئے۔ اس سے قبل انھوں نے بے نظیر بھٹو کے والد، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے ذاتی مشیر کے طور پر پی پی پی کی 1971 اور 1977 کی حکومتوں میں سینئر وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ٹکا نے 1988 کے عام انتخابات میں پی پی 190 (ساہیوال) سے اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے طور پر حصہ لیا۔ انھوں نے 26,392 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد نذیر کو شکست دی۔ [2]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Previous Members"۔ Provincial Assembly of the Punjab۔ 29 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2022 
  2. "PP 190 Sahiwal General Election 1988 Result"۔ ElectionPakistani.com۔ 17 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2022