الیاس برنی

بھارتی ماہر معاشیات

پروفیسر محمد الیاس برنی (پیدائش: 19 اپریل 1890ء - وفات: 25 جنوری 1958ء) بھارت سے تعلق رکھنے والے ماہرِ معاشیات اور جامعہ عثمانیہ حیدرآباد دکن شعبہ معاشیات کے پہلے سربراہ[1]، شاعر، سفرنامہ نگار اور مصنف تھے۔

الیاس برنی
معلومات شخصیت
پیدائش 19 اپریل 1890ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خورجہ ،  بلند شہر ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 جنوری 1958ء (68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلند شہر ،  بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
ڈومنین بھارت
بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی شعبہ قانون، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد فاضل القانون ،  ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر معاشیات ،  استاد جامعہ ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی ترمیم

الیاس برنی 19 اپریل 1890ء کو خورجہ، ضلع بلند شہر، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ اردو، فارسی، عربی اور انگریزی میں تقریباً 40 کتابیں کے صنف ہیں۔ انہوں نے اردو میں معاشیات کے بارے میں پہلی کتاب لکھی جس کے لیے 1917ء میں علامہ محمد اقبال نے ایک خط کے میں ان کی تعریف کی۔[2][3] معاشیات میں ان کی دیگر کتابوں میں علم المعیشت، مقدمہ معاشیات اور ہندوستانی اقتصادیات شامل ہیں۔[4][5] الیاس برنی احمدیت پر اپنے یادگار کام کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی اردو زبان میں کتابیں قادیانی مزہب کا علمی محاسبہ اور تحفہ محمدی کو اس موضوع پر جامع مطالعہ سمجھا جاتا ہے۔[6][7][8] ان کی دیگر تصانیف میں جذباتِ فطرت، برنی نامہ، قادیانی حساب، قادیانی قول و فعل، اردو ہندی رسم الخط، اسرارِ حق معروضہ (شاعری)، معارفِ ملت (شاعری)، مشکوٰۃ الصلوات، برطانوی حکومتِ ہند اور تسھیل الترتیل شامل ہیں۔ انہوں نے دو بار حج بیت اللہ کا شرف حاصل کیا اور شام، عراق اور فلسطین کے مقدس مقامات کا سفر کیا جس کی روداد انہوں نے صراط الحمید میں قلم بند کی ہے۔ وہ 25 جنوری 1958ء کو بلند شہر، بھارت میں وفات کر گئے۔[9]

حوالہ جات ترمیم

  1. [Osmania University - Department of Economics][1][مردہ ربط]
  2. مکتوب مورخہ 8 مارچ 1917ء بنام پروفیسر سلاح الدین محمد الیاس برنی، کلیات مکاتیب اقبال (جلد اول)، مرتبہ: محمد مظفر حسین برنی، اردو اکادمی دہلی، 1989ء، ص 583
  3. [The Pakistan Development Review 40 : 4 Part II (Winter 2001) pp. 1167–1176][2]
  4. [The Osmania University][3]
  5. Mohammad Elias Barni, M'¯ash¯ı¯at-i hind (Hyderabad, Andhra Pradesh, India: Osmania University Press, 1920
  6. [REPORT of THE COURT OF INQUIRY Printed by the Superintendent, Government printing, Punjab 1954][4]
  7. [Khatme Nabuwat, 1984] [5] آرکائیو شدہ 22 جولا‎ئی 2011 بذریعہ وے بیک مشین
  8. Burney, Mohammed Elias. Qadiani Movement: An Exposition of the So-Called Ahmadiyyat. Durban, South Africa: Makki Publications, 1955.
  9. مالک رام، تذکرہ ماہ و سال، مکتبہ جامعہ ملیہ لمٹیڈ، نئی دہلی، 2011ء، صفحہ 46