ام كلثوم بنت جرول الخزاعی

عمر بن خطاب کی جاہلیت میں بیوی تھیں، یہ صحابیہ نہیں ہیں، اسلام کے بعد ان کی علیحدگی ہو گئی ان سے زید الاصغر اور عبید اللہ اولاد تھی یہ دونوں جنگ صفین میں شہید ہوئے[1] جب یہ آیہ کریمہ نازل ہوئی:

وَلَا تُمْسِكُوْا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ
اور (اے مسلمانو!) تم بھی کافر عورتوں کو (اپنے) عقد نکاح میں نہ روکے رکھو[2]

تو آپ نے دو بیویوں قریبہ بنت امیہ اور ام کلثوم بنت جرول کا طلاق دے دی[3] ام کلثوم بنت جرول سے ابو جہم بن حذیفہ نے جو اس کی قوم سے تھا دوبارہ نکاح کیا اور یہ دونوں شرک پر ہی فوت ہوئے[4] ثعلبی نے حضرت ابن عباس سے روایت نقل کی ہے : وہ کل چھ عورتیں تھیں جنھوں نے اسلام چھوڑ کر اور مشرکوں کے ساتھ جا ملی تھیں۔ یہ مہاجرمسلمانوں کی بیویاں تھیں۔

  1. ام الحکم بنت ابی سفیان، یہ حضرت عیاض بن ابی شداد فہری کے عقد میں تھی۔
  2. فاطمہ بنت ابی امیہ بن مغیرہ جو حضرت ام سلمہ کی بہن تھی۔ یہ حضرت عمر بن خطاب کے عقد میں تھی۔ جب حضرت عمر نے ہجرت کی تو اس نے انکار کیا اور مرتد ہو گئی۔
  3. بروع بنت عقبہ یہ حضرت شماس بن عثمان کے عقدمیں تھی۔
  4. عبدہ بنت عبد العزی یہ حضرت ہشام بن عاص کے عقد میں تھی۔
  5. ام کلثوم بنت جرول یہ حضرت عمر بن خطاب کے عقدمیں تھی۔
  6. شبہ بنت غیلان۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے خاوندوں کو ان کے مہر مال غنیمت سے ادا کیے تھے۔[5][6]

حوالہ جات ترمیم

  1. تاريخ المدينہ، المؤلف: أبو زيد عمرابن شبہ
  2. الممتحنہ:10
  3. تفسير القرآن العظيم لابن أبی حاتم المؤلف: أبو محمد عبد الرحمن الرازي ابن أبي حاتم ،ناشر: مكتبہ نزار مصطفى الباز سعوديہ
  4. السيرۃ النبویہ ابن ہشام،مؤلف:أبو محمدعبد الملك بن ہشام الحميري،ناشر: شركہ مكتبہ ومطبعہ مصطفى البابی الحلبی وأولاده بمصر
  5. تفسير البغوی،مؤلف : أبو محمد الحسين البغوی الشافعی،ناشر : دار إحياء التراث العربی بيروت
  6. تفسير القرطبی المؤلف: أبو عبد الله محمدشمس الدين القرطبی،ناشر: دار الكتب المصريہ القاہرہ