دنیا کی مختلف قومیں اپنے حقوق اور اپنے ہاں جمہوریت کے تحفظ کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتی ہیں۔ قدیم یونان کی جمھوریہ ایتھنز کے لوگوں نے یہ مشاہدہ کیا کہ دو طرح سے ان کی جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے پیسے کے ذریعے یا طاقت کے ذریعے۔

پیریکلس کے نام والا اوسٹریکا

کوئی شخص یا گروہ پیسے کے ذریعے ان کی اسمبلی کے ارکان کو خرید سکتا ہے اور یوں ان کے حقوق کو غصب کر سکتا ہے چنانچہ انھوں نے اپنے اسمبلی کے ارکان کی تعداد اتنی زیادہ کر دی کہ کوئی انھیں خریدنے کا سوچ بھی نہ سکے۔

دوسرے کوئی شحص یا گروہ طاقت کے بل بوتے پر ان کے حقوق غصب کر سکتا ہے۔ ایسے مسائل سے نبٹنے کا یہ حل نکالا گیا کہ اہل ایتھنز جب یہ سمجھتے کہ کوئی شحص ان کے حقوق پامال کر رہا ہے تو وہ ایک مٹی کے برتن کے ایک ٹکڑے پر اس شخص کا نام لکھتے اور اس برتن کو شہر کے بیچ چوک میں رکھہ دیتے اس کا مطلب یہ ہوتا کہ وہ شخص دس سال کے لیے ایتھنز کی جمھوریہ سے باہر ہے۔ اپنے حقوق کے معاملے میں ایتھنز کے لوگوں نے اپنے ہیرو پیریکلس کو بھی نہ بخشا۔ مٹی کے اس برتن کو یونانی زبان میں اوسٹریکا کہتے ہیں۔ اوسٹریکا سے انگریزی زبان میں دو الفاظ (Ostracise), (Ostracism) آئے ہیں۔