استعمال ترمیم

The layout design for these subpages is at باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/Layout۔

  1. Add a new Selected article to the next available subpage.
    • The list should only contain articles that have been given a quality rating of Good article-class, or higher.
    • All blurbs should have an accompanying free-use image that is relevant to the selected article.
  2. The "blurb" for all selected articles should be approximately 10 lines, for appropriate formatting in the باب main page.
  3. Update "max=" to new total for its {{Random باب component}} on the main page.

فہرست منتخب شخصیات ترمیم

باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/1

کارل فریڈرک گاؤس (انگریزی: Carl Friedrich Gauss) ایک جرمن ریاضی دان اور سائنسدان تھا جو 30 اپریل 1777ء کو پیدا ہوا۔ اس نے ریاضی اور سائنس کی کئی شاخوںنظریۂ عدد (number theory)، احصاء (statistics)، ریاضیاتی تحلیل (mathematical analysis)، مساحیات (geodesy)، ارضی طبیعیات (geophysics)، برقی سکونیات (electrostatics)، فلکیات (astronomy)، بصریات (optics) اور بہت سی شاخوں میں قابل ذکر کام کیا۔ وہ ریاضی کا شہزاہ اور سب سے عظیم ریاضی دان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ ریاضی کی تاریخ میں ریاضی اور سائنس کی مختلف شاخوں میں سب سے زیادہ اثرانداز ہونے والوں میں سے ایک ہے۔ وہ ریاضی کو سائنس کی ملکہ کا لقب دیا تھا۔ اس کا 23 فروری 1855ء کو انتقال ہو گیا۔


باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/2

جیکب برنولی ایک سوئس اور برنولی خاندان کا انتہائی نامور ریاضی دان تھا۔ وہ 27 دسمبر 1654ء کو سویٹزر لینڈ کے شہر بازیل میں پیدا ہوا۔ اپنے باپ کی خواہش پر اس نے الٰہیات پڑھی۔ مگر اپنے والدین کی خواہش کے برعکس اس نے ریاضی اور فلکیات بھی پڑھی۔ اس نے 1676ء سے 1682ء تک یورپ کا دورہ کیا اور سائنس اور ریاضی کی نئی دریافتوں کے متعلق آگاہی حاصل کی، جن میں رابرٹ بوائل اور رابرٹ ہک کی کاوشویں بھی شامل تھیں۔ گوٹفریڈ ویلہم لائبنیز سے خط و کتابت کے دوران اسے احصا (calculus) سے واقفیت ہوئی۔ پھر اس نے اپنے بھائی جون برنولی کے ساتھ مل کر اسے مختلف جگہ استعمال کیا خاص طور پر 1696ء میں ماروائی منحنی (transcendental curves) پر شائع کیا گیا مقالہ میں اس کا استعمال کیا۔ 1690ء میں جیکب برنولی پہلا شخص تھا جس نے جداشدہ تفرقی مساوات (separable differential equations) کو حل کا طریقہ دریافت کیا۔ 1682ء میں اس نے واپس بازیل آکر ریاضی اور سائنس کے اسکول کی بنیاد رکھی۔ وہ جامعہ بازیل میں 1687ء میں ریاضی کا استاد بنا اور اپنی باقی زندگی وہیں پڑھاتے ہوئے گزاری۔


باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/3

ڈینیال برنولی برنولی خاندان کا ایک مشہور ماہر ریاضیات وطبیعیات 8 فروری 1700ء کو ہالینڈ میں پیدا ہوا۔ ڈینیال جون برنولی کا بیٹا اور جیکب برنولی کا بھتیجا اور جون برنولی دوم کا بڑا بھائی تھا۔ وہ میکانیات (mechanics) اور سیالی میکانیات (fluid mechanics) میں کیے گئے کام کے لیے بہت مشہور ہوا۔ وہ احتمال (probability) اور احصاء (statistics) کے بانیوں میں سے تھا۔ اس کا کام آج بھی دنیا بھر کے اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے۔ 17 مارچ 1782ء کو بازیل میں اس کا انتقال ہو گیا۔


باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/4

ڈیوڈ ھلبرٹ ایک مشہور جرمن ریاضی دان تھا۔ اُس نے ریاضی کی بہت سی شاخوں میں کام کیا اور بہت سے بنیادی قوانین دریافت کئے۔ اُس نے ھلبرٹ فضا (Hilbert Space) کے اصول بھی واضع کئے۔ وہ دالہ تحلیل (Functional Analysis) کے بانیوں میں سے تھا۔ ھلبرٹ 23 جنوری 1862ء کو پیدا ہوا۔ وہ اپنے والدین، اوٹو اور ماریہ ھلبرٹ کی پہلی اولاد تھا۔ 1880ء میں اُس نے گریجویشن کی اور 1885ء میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 1892ء میں اُس نے کیتھی سے شادی کی۔ 1895ء میں اُس نے فیلکس کلین کی دعوت پر جامعہ گوٹنگن محکمہ ریاضی کے سربراہ کی حیشیت سے شامل ہوا، جو کہ اُس وقت دنیا میں ریاضی کی تحقیق کا سب سے بہترین ادارہ تھا، اور مرتے دم تک وہیں رہا۔ اُس کے 75 پی ایچ ڈی کے شاگرد تھے۔ اُس کا 14 فروری 1943ء کو انتقال ہو گیا۔


باب:ریاضیات/منتخب شخصیت/5

لیونہارڈ پال اویلر (Leonhard Paul Euler) (پیدائش: 15 اپریل 1707ء وفات: 18 ستمبر 1783ء) سویٹزر لینڈ سے تعلق رکھنے والا نامور ریاضی دان اور طبیعیات دان تھا جس کی عمر کا بیشتر حصہ جرمنی اور روس میں گزرا۔ اس نے ریاضی کی بہت سی شاخوں میں کام کیا اور بہت اہم دریافتیں کیں۔ احصا (calculus) نظریۂ گروہ (group theory) نظریۂ عدد (number theory) اطلاقی ریاضیات (applied mathematics) تالیفیات (combinatorics) ہندسہ (geometry) فلکیات (astronomy) طبیعیات (physics) اور ریاضی کی بہت سی شاخوں میں قابل قدر کام کیا۔ نیز اس نے دالہ (Function) کا تصور بھی متعارف کرایا ۔ لیونہارڈ اویلر ریاضی کے ہر دور میں موجود عظیم ریاضی دانوں کی فہرست میں ہمیشہ نمایاں مقام پر فائز رہا۔ اس کی تمام معیاری تصانیف کو اگر یکجا کیا جائے تو بآسانی 60 سے 80 جلدیں شائع کی جاسکتی ہیں۔


نامزدگیاں ترمیم

مقالات میں اضافہ فرمائیں۔