وہ مدت میں جس میں کوئی تختہ یخ (Ice Sheet) پرورش پاتا اور پھیلتا ہے یخ زدگی (Glaciation)کہلاتی ہے۔ اس دوران خاصی برف باری کا ہونا اور برف کے انبوہ عظیم کا جمع ہو جانا بھی اس اصطلاح میں شامل ہے۔ اس کے برخلاف جو عمل ہوتا ہے جس میں تختہ یخ کی دبازت اور جسامت سکڑنے لگتی ہے۔ برف حاشیوں کے مرکز کی بلندیوں کی جانب پس روی اختیار کرتی ہے۔ یہاں تک کہ تختہ یخ غائب ہو جاتا ہے۔ یہ مدت نایخ زدگی (Deglaciation) کہلاتی ہے۔ نایخ زدگی کے بعد اور اگلے یخ زدگی سے پہلے معتدل آب و ہوا کا زمانہ آتا ہے جسے بین یخ زدگی (Inter Glaciation) کہتے ہیں۔ یکے بعد دیگرے یخ زدگی اور بین یخ زدگی کے تواتر کی مجموعی مدت ایک تا 10 ملین سال یا اس سے زیادہ ہوتی ہے جسے برفانی دور یا برفانی عہد (Ice Age) کہتے ہیں۔

برفانی عہد میں تختہ یخ پھیلتا ہے، یہ تصویر انٹارکٹک تختہ یخ کی ہے

گذشتہ ڈھائی سے تین ملین سالوں میں زمین پر صرف ایک برفانی دور آیا۔ برفانی عہد کا عنوان سب سے پہلے ایک ماہر فطرت لوئس اگاسیز (Louis Agassez) نے انیسویں صدی کی تیسری دہائی میں استعمال کیا۔ فی زمانہ ہم بین یخ زدگی کے دور میں ہیں جو نایخ زدگی کے دور کے بعد آیا جو اب سے تقریباً 15 ہزار سال پہلے شروع ہوا۔

اس سے قبل آنے والا یخ زدگی کے دور کو جدید ترین برفانی عہد (The Pleistocene Ice Age)کہا جا سکتا ہے۔ اس دور کو وسکنسنین یخ زدگی (Wisconsinan Glaciation) کے نام سے موسم کیا جاتا ہے۔ یخ زدگی کے اس دور نے شمالی نصف کرہ کے تقریبا‎ 80 لاکھ مربع میل علاقے کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ اس میں سے نصف کے قریب شمالی امریکا میں تھا۔ شمالی امریکا کے تختہ کو لورنٹائڈ تختہ یخ (Laurentide Ice Sheet) کہتے ہیں۔ تقریبا‎ 30 لاکھ مربع میل علاقہ جس کا بڑا حصہ یورپ اور ایک چھوٹا حصہ کوہ اورال کے پار شمالی سائبیریا تک چلا گیا تھا۔ یورپ کا تختہ یخ اسکینڈے نیوین تختہ یخ (Scandinavian Ice Sheet) کہلاتا ہے۔ ایک ثانوی کلاہ یخ کوہ الپس سے شروع ہو کر ہمالیہ اور دوسرے سلسلہ ہائے کوہ تک پھیلا ہوا تھا۔

جنوبی نصف کرہ میں آسٹریلیا میں نیو ساؤتھ ویلز، تسمانیہ اور نیوزی لینڈ برف پوش تھے۔ جنوبی امریکا میں جنوبی چلی اور پیٹاگونیا تک برف موجود تھی۔ انٹارکٹیکا کا تختہ یخ زمانہ حال کے مقابلے میں زیادہ وسیع اور دبیز تھا۔ وسطی افریقہ میں بھی اس کے آثار ملے ہیں۔ اس دور میں زیادہ سے زیادہ برف کا پھیلاؤ اب سے 18 ہزار پہلے تک ہوا۔