خطۂ پنجاب میں گائے جانے والے مخصوص اشعار ہیں۔

بولی پنجابیوں کے جذبات اور ان کے عام حالات کی صورت حال کا اظہار ہے۔ عام طور پر ایک بولی ایک خاتون (لڑکی) شروع کرتی ہے، پھر باقی لڑکیاں کورس کی صورت اسے گاتی ہیں۔

یہ بولیاں نسل در نسل بعد والوں کو زبانی (سینہ بہ سینہ) منتقل ہو رہی ہیں۔ یہ ایک مسلسل اور متواتر سلسلہ بنا ہوا ہے، ہر نسل کو ان کے پیشرو کی طرف سے بولیاں سکھائی جاتی ہیں۔ یہ عمل قدیم دور سے چل رہا ہے۔ اب بولیوں کو بھنگڑا موسیقی کے ساتھ شمالی امریکا اور باقی دنیا بھر میں جیسے برطانیہ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ اور تمام ثقافتوں کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے جہاں یہ اثر انداز ہو رہا ہے۔ اس نے ایک نیا شہری طرز کا بھنگڑا متعارف کرایا ہے، جو شمالی ہندوستان میں مقبول ہوا ہے۔

جاگو ایک بولی ہے، جو شادی کی پہلی رات گزرنے پر، خوشی کے اظہار کے لیے، خاندان کے افراد ایک ساتھ مل کر دولہا کے دروازے پر گنگناتے ہیں۔

جٹا جاگ وے
ہنڑ جاگو آیا
شاوا وے ہن جاگو آیا
لوری دے کے پائی آں
اٹھ پیوو جی

اگرچہ عام طور پر عورتیں گدا رقص کے ساتھ بولیاں گاتی ہیں، زیریں پنجاب میں مالوا علاقہ میں مرد بولیاں گاتے ہیں۔ وہ بھی بھنگڑا ناچ ناچتے ہیں۔

بولیوں کا آغاز پنجابی آبا و اجداد نے کیا، ان کی عورتیں بولیاں تفریح کے لیے یا اپنے جذبات کے اظہار کے گاتیں تھیں، مگر آج کل تو یہ روایت ورثہ بن چکی ہے۔ بولیوں میں زیادہ قوت اوراثر پذیری کے لیے، لڑکیاں شوخ رنگوں رنگے ہوئے شلوار قمیض استعمال کرتی ہیں۔ شوخ رنگوں میں ناچنے والے کے لباس ناظرین کو مائل کرتے ہیں۔