بچوں کی سائنس
بچوں کی سائنس
 

سائنس کو اردو میں علم کہتے ہیں اور علم کا مطلب ہوتا ہے جاننا یا آگہی حاصل کرنا، لہذا سائنس کا مطلب بھی جاننے اور آگہی حاصل کرنے کا ہی ہوتا ہے۔ اپنے اردگرد کے ماحول کا مشاہدہ کرنا اور مختلف قدرتی چیزوں کے بارے میں سوچنا ہی سائنس ہے اور اس طرح غور کرنے اور سوچنے والے شخص کو سائنس دان کہا جاتا ہے۔ یعنی سائنس دان وہ ہوتا ہے جو مشاہدہ کرتا ہے اور سوچ کر کوئی نتیجہ اخذ کرتا ہے۔ سائنس دان کو اردو میں عالم کہتے ہیں اور اس لفظ کی جمع علما کی جاتی ہے۔

alt text
alt text
اگر آپ نے کبھی کسی پودے کو خشک ہوتے ہوئے دیکھ کر یہ اندازہ لگایا کہ اگر پودوں کو پانی دیا جائے تو وہ ہرے بھرے ہو کر بڑے ہوجاتے ہیں اور اگر پانی نہ دیا جائے تو وہ سوکھ جاتے ہیں تو آپ نے دو کام کیے؛ ایک تو یہ کہ آپ نے پودوں کے سوکھنے اور سبز ہوجانے کے قدرتی عمل کو دیکھا اور مشاہدہ کیا اور دوسرے یہ کہ آپ نے یہ غور کیا اور سوچا کہ ایسا پانی کی کمی یا قلت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بس یہی مشاہدہ کرنا اور پھر اس کے بارے میں سوچنا سائنس ہے اور آپ بجا طور پر اپنے آپ کو سائنس دان کہـ سکتے ہیں! اس طرح قدرتی عوامل اور مظاہر کا مشاہدہ کرنے اور پھر ان پر غور کرنے اور سوچنے کا یہ جو عمل ہے اس کو سائنسی طریقہ کار یا اسلوب علم کا نام دیا جاتا ہے اور اس سائنسی طریقہ کار سے جو معلومات اکھٹی ہوتی ہیں ان کو بھی سائنس ہی کہا جاتا ہے۔


سائنس میں کیا کیا شامل ہے؟ کن چیزوں کا مطالعہ سائنس کہلاتا ہے؟

سائنس کے پھیلاؤ کا اندازہ اس دنیا، بلکہ اس کائنات کی وسعت کر دیکھ کرلگایا جا سکتا ہے۔ لہذا اس کائنات میں جو کچھ موجود ہے اس کے بارے میں عملی معلومات حاصل کرنا اور اس مقصد کے دوران جو مشکلات سامنے آئیں انکا حل تلاش کرنا اور اس سلسلے میں پہلے سے موجود معلومات اور اطلاعات کی مدد لینا، یہ سب سائنس کے دائرے میں شامل ہے۔ چونکہ اس وسیع معلومات کو کسی ایک کتاب یا شعبے میں نہیں رکھا جا سکتا اور نہ ہی کوئی ایک فرد ان تمام پر مکمل عبور حاصل کر سکتا ہے۔ اسی وجہ سے سائنس پر تحقیق کو آسان کرنے کی خاطر بنیادی طور پر سائنس کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

  1. جانداروں سے بارے میں علم یا سائنس
  2. غیر جانداروں کے بارے میں علم یا سائنس
سائنس کی یہ بنیادی تقسیم صرف معلومات کو آسانی سے ذخیرہ کرنے اور سمجھنے کے لیے ہے لیکن درحیقت سائنس کی یہ دونوں اقسام اور ان کی مزید ذیلی اقسام اکثر مقامات پر آپس میں جڑ جاتی ہیں اور ان کو ایک دوسرے سے الگ الگ رکھ کر مطالعہ کرنا ممکن نہیں ہوتا، اس کی مزید وضاحت اس صفحہ کے آخری حصے میں آئے گی۔ جانداروں و غیر جانداروں کی سائنس کا مختصر تعارف اور ان کی ذیلی شاخوں کے تعریف آپ نیچے دیے گئے حصے میں دیکھ سکتے ہیں۔ ان کی مکمل تفصیل آئندہ صفحات میں شامل ہوگی۔


بچوں کی سائنس
بچوں کی سائنس
جانداروں یا زندہ اجسام کا سائنسی مطالعہ -- حیاتـیات

جاندار اجسام میں جیسا کہ ظاہر ہے زندگی یا تو موجود ہوتی ہے یا کبھی رہی ہوتی ہے (یعنی اگر وہ مرچکے ہوں)۔ بہرحال، جو بھی صورت ہو، اس قسم کی سائنس میں ہمارا واسطہ زندگی یا حیات سے پڑتا ہے اور اسی وجہ سے اس سائنس یا علم کو حیاتیات کا نام دیا جاتا ہے۔ حیاتیات کا لفظ ؛ حیات اور یات کے دو الفاظ سے مل کر بنا ہوا ایک لفظ ہے اور یات کا مطلب مطالعہ ہوتا ہے یعنی حیاتـیات سے مراد ہے حیات کا مطالعہ۔

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ بنیادی طور پر حیات یا زندگی کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، ایک وہ جن کو پـودے یا نباتات کہا جاتا ہے اور دوسری وہ جن کو جانور یا حیوانات کہا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے حیاتیات کی سائنس یا جانداروں کے بارے میں سائنس کو دو ذیلی اقسام میں بانٹ دیا جاتا ہے

  1. حیوانیات --- یعنی حیوانات کا مطالعہ ؛ اور یہ لفظ بھی (حیاتـیات کی طرح) دو الفاظ سے مل کر بنا ہے۔ اور یہ دوالفاظ ہیں حیوان + یات یعنی حیوانیات
  2. نباتیات --- یعنی نباتات کا مطالعہ ؛ اور یہ لفظ بھی (حیاتـیات اور حیوانیات کی طرح) دو الفاظ سے مل کر بنا ہے۔ اور یہ دوالفاظ ہیں نبات + یات یعنی نباتیات


غیر جانداروں کے بارے میں علم یا سائنس

غیر جانداروں سے عام طور پر مراد دنیا اور کائنات میں موجود مادے کی ہوتی ہے، ویسے یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اصل میں جاندار بھی مادے سے ہی بنتے ہیں مگر ان میں موجود مادے میں زندگی پائی جاتی ہے جبکہ غیر جاندار مادہ زندگی سے خالی ہوتا ہے۔

بچوں کی سائنس
بچوں کی سائنس

اب جیسا کہ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ کسی مادے کے بارے میں اگر ہم مطالعہ کریں گے تو پہلے تو یہ دیکھا جائے گا کہ اس کی ساخت کیا ہے؟ اور پھر یہ مطالعہ کیا جائے گا کہ اس مادے کا دنیا میں موجود دوسرے مادوں سے کیا تعلق ہے؟ بس اسی بنیاد پر غیر جانداروں کے بارے میں سائنس کی دو بنیادی اقسام بن جاتی ہیں۔

  1. کیمیا --- مادے کی ساخت اور اس کی ترکیب کے بارے میں علم کو کیمیا کہا جاتا ہے
  2. طبیعیات --- مادے کے خواص اور اس کے دیگر مادوں سے رابطے (عام طور پر توانائی) کے مطالعہ کو طبیعیات کہا جاتا ہے
کیمیا کا لفظ دراصل عربی زبان کے الکیمیا سے بنا ہے۔ اور پھر عربی سے یہ انگریزی میں جاکر کیمیسٹری بنا۔ کہا یہ جاتا ہے کہ عربی میں الکیمیا اصل میں مصر کے پرانے نام کیمیا سے آیا ہے۔ طبیعیات جیسا کہ اوپر آپ نے پڑھا، مادے کے خواص اور اس کی فطرت کے مطالعہ کو کہتے ہیں۔ اور اسی وجہ سے طبیعیات کا لفظ بھی حیاتیات کی طرح دو الفاظ سے مل کر بنا ہے۔ طبیعی + یات یعنی طبیعییات ۔


وہ جو تھا ریاضی یا حساب! وہ کہاں ہے؟

اب تک آپ نے دیکھا کہ سائنس کو پہلے 1- جاندار اور 2- غیر جاندار کی سائنس میں تقسیم کیا گیا اور پھر اس کے بعد جانداروں کی سائنس کو 1- حیوانیات اور 2- نباتیات میں تقسیم کر دیا گیا۔ اسی طرح غیر جانداروں کی سائنس کو بھی 1- کیمیا اور 2- طبیعیات میں تقسیم کر دیا گیا۔ یعنی اب تک ہمارے سامنے سائنس کی جو چار بنیادی شاخیں آچکی ہیں وہ یہ ہیں

بچوں کی سائنس
بچوں کی سائنس
  1. حیاتیات یعنی جانداروں کی سائنس
    1. حیوانیات
    2. نباتیات
  2. غیر جانداروں کی سائنس
    1. کیمیا
    2. طبیعیات
مگر آپ نے اکثر ریاضی یا حساب کا لفظ سنا ہوگا۔ کیا وہ سائنس نہیں؟ حقیقت اصل میں یہ ہے کہ ریاضی کو اگر ایک ایسی سائنس کہا جائے کہ جو سائنس کی دیگر تمام شاخوں کی نہ صرف مدد کرتی ہے بلکہ اکثر اوقات ان میں رابطے بھی پیدا کرتی ہے تو بیجا نہ ہوگا۔ آج کی جدید دنیا میں ریاضی کے بغیر سائنس کی کوئی شاخ قائم نہیں رہ سکتی۔ یعنی حیوانیات، نباتیات، کیمیا اور طبیعیات ؛ تمام اقسام کی سائنس کو ریاضی کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا آئندہ آنے والے صفحات میں ہم ریاضی کے بارے میں بھی تفصیل سے معلومات حاصل کریں گے۔


سائنس کی مختلف شاخوں میں کا تعلق ہے؟

سائنس کی یوں بنیادی اقسام میں تقسیم گو کہ سائنس کے مطالعے میں آسانی اور سہولت پیدا کرتی ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ حیاتیات کا طبیعیات سے اور کیمیا کا نباتیات سے کوئی واسطہ ہی نہ ہو، یہ تمام شاخیں حقیقت میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ ان کے رابطے کی دیگر وجوہات تو ہم بعد میں کسی جگہ دیکھیں گے فی الحال تو ایک بات کی وضاحت کی جا سکتی ہے جو ان مختلف سائنس کی شاخوں کا رابطہ ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے اور وہ بات یہ ہے کہ جیسا کہ آپ نے دیکھا کہ غیر جانداروں کے بارے میں سائنس کے حصے میں ذکر آیا کہ جاندار بھی مادہ ہی ہوتے ہیں جن میں توانائی بھی پائی جاتی ہے۔ بس، یہی بات ہر قسم کی سائنس کی شاخوں میں اشتراک کا سب سے بڑا سبب ہے۔ ہر قسم کی سائنس مادے اور توانائی کے گرد گھومتی ہے خواہ مادہ زندہ ہو کہ غیر جاندار۔

اگر یہاں تک آپ ہمارے ساتھ ساتھ چلے ہیں تو بخوشی سائنس کی جانب دوسرا قدم بڑھا سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ ابھی اوپر دیے گئے تعارف میں کچھ مقامات واضع نہیں، تو مناسب ہوگا کہ آگے قدم بڑھانے سے قبل اس صفحہ پر معلومات کو ایک نظر دوبارہ دیکھ لیجیئے۔