بین الاقوامی ہالوکاسٹ کارٹون مقابلہ

بین الاقوامی ہالوکاسٹ کارٹون مقابلہ 2006ء میں ایران میں ہونے والا ایک کارٹون مقابلہ ہے جو ایران کے اخبار ھمشھری نے کروایا تھا۔ اس مقابلے کا اعلان ایک ردِ عمل کے طور پر ہوا تھا، جس کی وجہ ڈنمارک میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اہانت آمیز تصاویر کی اشاعت تھی۔ چونکہ ڈنمارک نے ان تصاویر کی اشاعت آزادیِ اظہار کے نام پر کی تھی اس لیے ایران نے ان کے آزادیِ اظہار کے دوغلے معیار کو سب کے سامنے لانے کے لیے اس کارٹون مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ یاد رہے کہ ہالوکاسٹ کے بارے میں کسی قسم کی بحث تک یورپی اتحاد کے بیشتر ممالک میں قانوناً ممنوع ہے۔

مقابلہ ترمیم

اس مقابلہ کا اعلان 6 فروری 2006ء کو ایران کے اخبار ہم شہری کے مدیر تخطیط (گرافک اڈیٹر) فرید مرتضوی نے کیا۔ اس مقابلے کا اعلان ڈنمارک میں شائع ہونے والے بارہ عدد کارٹونوں کے ردِ عمل کے طور پر کیا تھا، جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اہانت تھی اور اس کا اسلامی دنیا کو شدید رنج تھا۔ ان کی اشاعت ڈنمارک کے اخبار جیلاد پوستن نے کی تھی، جس کی اس وقت ڈنمارک کی حکومت نے حمایت کی تھی اور بعد میں یورپی اتحاد کے کئی ممالک کے اخبارات نے بھی یہی کارٹون شائع کیے۔

14 فروری 2006ء کو ہم شہری کے چیف اڈیٹر نے اعلان کیا کہ وہ کسی کی دل آزادی نہیں کر رہے بلکہ دنیا کو ہالوکاسٹ کے بارے میں اظہارِ خیال کی دعوت دینا ہے۔ ہالوکاسٹ ایک ایسا واحد واقعہ ہے جس کے بارے میں بحث بھی کئی آزادیِ اظہار کے دعویدار ممالک میں قانوناً جائز نہیں کجا یہ کہ اس سے انکار کیا جائے۔ یورپی اتحاد کے کئی ممالک میں ہالوکاسٹ کے بارے میں یہودیوں سے مخالف نظریہ رکھنے پر تین سے دس سال تک قید کی سزا مقرر ہے۔

ہم شہری کے مطابق آزادیِ اظہار کے ان کے ان کھوکھلے دعووں کو اس کارٹون مقابلہ سے پرکھا جائے گا۔ بعد میں دیکھا گیا کہ ان ایرانی کارٹونوں کو بیشتر یورپی اخبارات نے شائع نہیں کیا۔

بیرونی روابط ترمیم