علم حیاتیات میں ترجمہ (translation) اصل میں لحمیات (proteins) کی تیاری کا دوسرا مرحلہ ہوتا ہے جس میں mRNA پر لکھے گئے رموز (codons) میں لکھی گئی وراثہ (gene) یا DNA کی ہدایات یا تحریر کو پڑھ کر اس کا ترجمہ امائنو ترشوں (amino acids) کی زبان میں کر دیا جاتا ہے اور امائنو ترشے اصل میں لحمیات بنانے والے یوں سمجھ لیجیئے کہ حروف ہیں جو حرف ابجد کی طرح ایک متعین زنجیر یا ترتیب میں لگ کر بامعنی اور فعالی لحمیات بنا دیتے ہیں۔ اس طرح ہم یوں کہ سکتے ہیں کہ DNA میں موجود نیوکلیوٹائڈ یا وراثوں کے رموز کا ترجمہ لحمیات کی زبان میں کر کہ لحمیات تیار کرنے کا عمل ہی حیاتیات میں ترجمہ کہلاتا ہے۔

جیسا کہ رموز کے مضمون میں ذکر آیا ہے کہ وراثی رموز اصل میں تین تین نیوکلیوٹائڈوں کا گروہ ہوتا ہے جو بذات خود تعداد میں کل چار ہوتی ہیں (RNA کو شامل کر لیا جائے تو 5 عدد) اور وہ A G C T اور U ہیں۔ نیچے اس عمل کی ایک مختصر سی مثال پیش کی جا رہی ہے جو اس بات کو واضع کرتی ہے کہ کس ترجمہ کے عمل میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

 M V L 
ATG GTG CTG
  1. ATG پہلا رمز ہوتا ہے جو تین عدد نیوکلیوٹائڈ سے ملکر بنا ہے اور اس رمز کا ترجمہ جس امائنو ترشے میں کیا جاتا ہے اسے میتھیونین کہا جاتا ہے اور M سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ ہر لحمیہ اسی سے شروع ہوتا ہے اسی لیے ATG کو شروعاتی رمز (start codon) بھی کہتے ہیں۔
  2. دوسرا رمز GTG ہے جو امائنوترشہ ویلین کو ترتیب میں لگاتا ہے اور اس امائنوترشے کو V سے ظاہر کرتے ہیں۔
  3. تیسرا رمز CTG ہے جس کو CUG بھی لکھا جا سکتا ہے اور یہ لیوسین نامی امائنو ترشہ ترتیب میں لگاتا ہے اور اسے L سے ظاہر کرتے ہیں۔

اس طرح تین عدد codons سے (جو کل 9 عدد نیوکلیوٹائڈوں پر مشتمل ہوتے ہیں) ایک لحمیہ بن جاتا ہے جس میں تین عدد امائنوترشے پائے جاتے ہیں۔

== مزید دیکھیے ==**