تلنگانہ تحریک بھارت کی ایک تحریک جس کا مطالبہ تھا کہ ریاست آندھرا پردیش کو تقسیم کر کے تیلگو زبان بولنے والے علاقوں کو ایک الگ ریاست کی شکل دی جائے۔ چناں چہ طویل تحریک اور جد و جہد کے بعد 7 فروری 2014 کو یو پی اے حکومت نے قیام ریاست کا بل منظور کیا، اس کے بعد 17 فروری کو لوک سبھا اور 20 فروری کو راجیہ سبھا نے بھی بل منظور کیا، اس بل میں نئی ریاست تلنگانہ کا قیام بھی شامل تھا، بل میں مزید یہ کہا گیا تھا کہ حیدر آباد دکن تلنگانہ کا نیا دار الحکومت ہوگا اور آندھرا پردیش کا بھی دار الحکومت رہے جب تک آندھرا پردیش کا نیا دار الحکومت متعین نہیں کیا جاتا، تاہم زیادہ سے زیادہ حیدرآباد دس سال (یعنی 2 جون 2024ء) تک آندھرا پردیش کا دار الحکومت رہے گا۔ تلنگانہ تحریک کی وجہ سے 2 جون 2014ء کو تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں آیا۔[1][2][3]

آندھرا پردیش پیلے رنگ میں اور تلنگانہ سفید رنگ میں دکھایا گیا ہے

حوالہ جات ترمیم

  1. B. Muralidhar Reddy, Vinay Kumar۔ "Cabinet clears Telangana Bill"۔ The Hindu۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  2. "Lok Sabha passes Andhra Pradesh Reorganization Bill"۔ IANS۔ news.biharprabha.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2014 
  3. "Telangana state to be formally carved out on June 2"۔ IANS۔ news.biharprabha.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2014 

مزید دیکھیے ترمیم