توما یسوع کا ایک رسول، ارامی زبان میں توما کو توام کہتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے "جڑواں۔[4]

توما رسول
توما
رسول، مبلغ اور شہید
پیدائشپہلی صدی عیسوی
گلیل، یہودیہ، سلطلنت روم
وفات21 دسمبر، 72 عیسوی[1]
مالے پورے (انڈیا)[2][3]
قداستقبل کانگریشن
تہوار3 جولائی – سائرو-مالابار، سائریک کیتھولک،سائریک راسخ الاعتقاد، لاطینی کیتھولک، انگلیکان کمیونین
21 دسمبر – انڈین آرتھوڈوکس، لاطینی کیتھولک (روایتی کیلنڈر)، انگلیکان کمیونین، ہسپانوی چرچ

26 پیشنز – قبطی آرتھوڈکس

6 اکتوبر اور اتوار ایسٹر توما اتوار کے بعد – مشرقی راسخ الاعتقاد، مشرقی کیتھولک
منسوب خصوصیاتجڑواں، مسیح کی طرف میں اپنی انگلی رکھتے ہوئے، نیزہ (کے سبب شہادتمربع (اپنا پیشے، ایک بلڈر)
سرپرستیانڈیا، تومی مسیحی، سری لنکا

بائبل میں توما کا ذکر ترمیم

عہد نامہ جدید میں توما کا ذکر چاورں اناجیل اور رسولوں کے اعمال میں ملتا ہے لیکن صرف ایک یا دو بار، البتہ یوحنا کی انجیل میں 6 مرتبہ ذکر آیا ہے ملتا ہے۔

  • جب الیعزر کی موت پر باقی شاگردوں نے مسیحی کو بیت عنیاہ جانے سے اس لیے روکا کہ یہودی ان کو سنگسار نہ کر دیں توتوما نے کہا تھا آو ہم بھی اس کے ساتھ چلیں تا کہ اس کے ساتھ مریں۔
  • ایک مقام پر یوحنا ہی میں ہے کا جہاں میں جاتا ہوں تم وہاں کی راہ جانتے ہو۔ اس پر توما نے جواب دیا تھا کہ ۔۔۔۔ ہم نہیں جانتے کہ تو کہاں جاتا ہے، پھر راہ کس طرح جانیں؟۔[5]
  • پھر جب واقع صلیب کے بعد (مسیحی عقیدے کے مطابق)، جب باقی حواریوں نے مسیح کو زندہ دیکھا اور توما کو بتایا تو توما نے شک کیا کہ میں نہیں مانتا، خود دیکھوں تو مانو۔[6]

تاریخی روایات کے مطابق توما حواری ہندستان آیا، یہاں پر تبلیع کی، کچھ لوگوں نے اس کو اس کی پاداش میں اس کو قتل کر دیا۔

توما کی انجیل ترمیم

ناگ حمدی سے ملنے والے مسودات میں سب سے بڑا جو مسودہ تھا وہ توما کی انجیل ہی تھی، اس سے بھی پہلے 1897 میں کچھ مسودات ملے تھے ان میں توما کی انجیل کی طرف اشارے پائے گئے تھے۔ اس میں حضرت یسوع مسیح کی طرف منسوب 114 اقوال و ارشادات ہیں۔[4]

توما سے منسوب کتابیں ترمیم

توما کی انجیل کے علاوہ بھی کچھ کتب توما سے منسوب کی جاتی ہیں، لیکن توما کی کوئی بھی کتاب عہد نامہ جدید میں شامل نہیں لیکن کچھ مسیحی گروہ اس کی کتب کو الہامی مانتے ہیں۔

  • توما کی انجیل
  • توما کے اعمال یا اعمال توما
  • انجیل طفولیت مسیح
  • کتاب مسافرت توما
  • مشاہدات توما۔[7]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Fr. G. Thalian۔ "`Saint Thomas the Apostle' in `The Great Archbishop Mar Augustine Kandathil, D. D.: the Outline of a Vocation'"۔ D. C. Kandathil۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2010 
  2. The Encyclopedia of Christianity, Volume 5 by Erwin Fahlbusch. Wm. B. Eerdmans Publishing – 2008, Page 285. ISBN 978-0-8028-2417-2.
  3. St. Thomas | Christian Apostle | Britannica.com
  4. ^ ا ب قاموس الکتاب، صفحہ 269
  5. یوحنا کی انجیل، 16:11
  6. یوحنا کی انجیل 20:25
  7. آکسی ہومو، مطبوعہ لندن 1813