جسمانی طاقت یا جسمانی قوت (انگریزی: Physical strength) مادی اشیاء پر صرف ہونے والی انسانوں کی طاقت کا ایک پیمانہ ہے۔ جسمانی طاقت کو بڑھانا اور جسم میں لوچ اور لچکداری پیدا کرنا طاقت کی تربیت یا اسٹرینتھ ٹریننگ کا ایک اہم مقصد ہے۔

روسی بار بردار خاتون نتالیا زابولوتنیا اپنے سر پر 160 کیلو گرام کا وزن اٹھاتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔

جسمانی طاقت بڑھانے کی خواہش نے انسان کو عجیب و غریب بلکہ پاگل پن کی حد تک جن ذرائع کو استعمال کرنے پر مجبور کیا ان میں ہسپانوی مکھی، ناگ سانپ کا خون، جاپانی زہریلی مچھلی اور لنگور کا پیشاب تک شامل ہے۔ اس کے علاوہ گینڈے کے سینگ بھی اس مقصد کے لیے بطور دوا استعمال ہوئے ہیں۔[1] جب کہ جسمانی طاقت کا جدید طور پر سب سے مؤثر ذریعہ باضابطگی سے ورزش اور غذا پر قابو ہے۔

کچھ مقبول غذائی نسخے اس طرح ہیں۔

  • دودھ میں بادام‘ پستہ‘ الائچی‘ زعفران اور شکر ڈال کر خوب جوش دیں‘ اس کے پینے سے جسم میں خوب طاقت آتی ہے۔
  • انجیر کو دودھ میں جوش دے کر کھانے سے اور اس دودھ کو پینے سے قوت آتی ہے اور خون بڑھتا ہے۔
  • بھینس کے گرم دودھ میں دو چمچ شہد کو اچھی طرح سے ملا کر پی لیا کریں۔ عام جسمانی قوت اور طاقت بڑھانے کے لیے مفید ہے۔
  • پانی میں بھگو کر چھیلے ہوئے بادام دس عدد لے کر خوب باریک پیس لیں اور جوش کھاتے ہوئے آدھ سیر دودھ میں ملا دیں۔ جب دو تین جوش آجائیں تو دودھ آگ سے اتار کر ٹھنڈا کریں جب پینے کے لائق ہوجائے تو مصری یا شہد حسب ذائقہ ملادیں۔ نہایت طاقتور نسخہ ہے۔
  • اگر صبح کے وقت سات عدد مغز بادام کھا کر اوپر سے گاجروں کا جوس دس تولہ‘ دودھ گائے آدھا کلو میں ملا کر نوش کریں‘ اس سے دماغ کو تقویت ملتی ہے۔ جسم خوبصورت اور طاقتور ہوجاتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. کیا پرجوش جسمانی تعلقات کا خوراک پر واقعی کوئی انحصار ہے؟ -انڈپینڈنٹ اردو
  2. ماہنامہ عبقری اکتوبر 2018ء۔ "جسم کو طاقتور اور خوبصورت بنانے کے19 ٹوٹکے"۔ عبقری