امریکا کی ریاست فلاڈیلفیا کے شہر پینزبرگ کی مین سٹریٹ پر رہنے والی ایک خاتون۔ اصل نام کولین لاروز۔ اسلامی نام۔ فاطمہ لاروز۔ جو سن دو ہزار دس میں سرخیوں میں آئیں۔ اور امریکا کی ایک عدالت میں ان پر دہشت گردوں کی مدد کرنے کے الزامات لگائے گئے۔ وہ اگست دو ہزار نو میں اپنے والد کے انتقال تک ان کی نگہداشت کرتی رہیں، لیکن ان کی تدفین کے اگلے دن ان کا گھر چھوڑ دیا اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے ایک شحض سے رابطہ کیا جو ان سے شادی کرنے پر رضامند ہو گیا تھا۔ ان کی فرد جرم میں کہا گیا کہ اگست میں امریکا چھوڑنے کے بعد انھوں نے ستمبر میں آن لائین یہ پیغام بھیجا کہ اپنے ہونے والے خاوند کے لیے جان دینا ان کے لیے ایک اعزاز کی بات ہو گی۔ وامریکہ حکومت کے مطابق کولین لاروز اور پانچ دیگر افراد نے انٹر نیٹ پر جنوبی ایشیا اور یورپ میں پر تشدد جہاد کرنے کے لیے عورتوں کو بھرتی کیا جن کہ پاس پاسپورٹ ہو اور وہ جہاد کی حمایت کے لیے یورپ جا آ سکیں۔ اس کے علاوہ سن دو ہزار آٹھ میں یو ٹیوب پر یہ ویڈیو لگانے کے بعد کہ وہ مسلمانوں کی حالت زار بہتر کرنے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں ان سے بہت سے لوگوں نے رابطہ کیا۔ اس کے علاوہ لاروز نے سویڈن جا کر اس آرٹسٹ کو قتل کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی جس نے مسلمانوں کے پیغمبر کی بے حرمتی کی تھی تاہم انھوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ انھوں نے دہشت گردوں کے چندہ جمع کیا یا جہاد جین کے نام سے آن لائین پر پیغامات شائع کیں۔