حزب التحریر لبنان سے شروع ہونے والی ایک اسلامی جماعت جو پاکستان میں 1999ء سے متحرک ہوئی۔ حزب التحریر کو 1953ء میں بیت المقدس میں جامعہ الازہر کے تعلیم یافتہ تقی الدین نبہانی نے قائم کیا جو اس کے نظریہ ساز بھی تھے۔ حزب التحریر جب پاکستان میں سرگرم ہوئی تو اس وقت بھی یہ تمام عرب ملکوں میں اور وسط ایشیائی مسلمان ریاستوں میں ممنوعہ تنظیم تھی۔ حزب التحریر پاکستان میں 2000ء میں مکمل طور پر نمودار ہوئی جب لاہور شہر کے نمایاں مقامات پر بڑے بڑے اشتہاری بورڈ دیکھے گئے جن پر لکھا تھا خلافت وقت کا تقاضا ہے۔ امریکا کی شکاگو یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ نوید بٹ اس کے ترجمان تھے اور اس کے دوسرے ارکان میں روانی سے انگریزی بولنے والے یورپ اور امریکا کی یونیورسٹیوں سے گریجویٹ اور بظاہر خوش حال نوجوان افراد شامل رہے۔ حزب التحریر پاکستان میں بظاہر کسی پُر تشدد سرگرمی میں ملوث نہیں اور نہ اس کے کسی رکن پر ایسا کوئی مقدمہ قائم ہوا لیکن ان کے ان کے نظریات میں مسلمانوں کو ایک وحدت یعنی خلافت پر جمع کرنے کا مشن موجود ہے۔ امریکی دباؤ کے زیر اثر 2003ء میں پاکستان میں اس تنظیم پر پابندی لگا دی گئی۔ 2012ء میں حزب التحریر کے پاکستانی ترجمان نوید بٹ کو پاکستانی سیکورٹی ایجنسیوں نے اغواء کر لیا جس کی آج تک کوئی خبر نا مل سکی۔


حزب التحرير
رہنماAta Abu Rashta
بانیتقی الدین النبہانی
تاسیس1953؛ 71 برس قبل (1953)
رکنیتتخمیناً 10 لاکھ
نظریاتاتحاد اسلامیت
سیاست اسلامیہ
جماعت کا پرچم
ویب سائٹ
http://www.hizb-ut-tahrir.org/

اگست 2007ء میں حزب التحریر نے انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس بلائی جس میں ساٹھ ہزار کے قریب مذہبی علما اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اکتوبر 2009ء میں بنگلہ دیش میں بھی اس جماعت پر پابندی عائد کر دی گئی۔

بیرونی روابط ترمیم