"ایچ آئی وی / ایڈز کا تدارک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 1:
ایچ آئی وی اب ایک لاعلاج بیماری ہے۔<ref name="تل1">{{cite web|url=http://www.thebody.com/content/art2301.html|title=Is HIV the Only Incurable Sexually Transmitted Disease?|format=web|publisher=Thebody ویب سائٹ|date=|accessdate=2012-05-30|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225024206/http://www.thebody.com/content/art2301.html|archivedate=2018-12-25|url-status=livedead}}</ref> کئی تحقیقات چل رہے ہیں اور اگرچیکہ کوئی مکمل طور پر [[علاج]] نہیں پایا گیا ہے، کئی دوائیں ایچ آئی وی مریضوں کے لیے دستیاب ہیں جو جزوی طور پر ان کی تکلیف کو کم کرنے اور صحت مند اور منفعت بخش زندگی کو لمبا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ایک ایسا ہی نتیجہ بھارت میں تیار کی جانے والے [[تل]] کی چكي کے طور پر سامنے آیا ہے جو حیرت انگیزطور پر اچھا اثرات کے ساتھ ایچ آئی وی سے لڑنے میں مدد گار ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق کے مطابق، جب تل اور گڑ کو نصف درجن چکیوں کے ساتھ آیورویدی جڑی بوٹیوں میں ملایا جاتا ہے اور اسے ایچ آئی وی پازیٹو خواتین کو 20 گرام چكي دن میں دو بار خوراک دی گئی چار ماہ تک، تو اس سے ایچ آئی وی پازیٹو خواتین میں بہتراندرونی قوت دفاع دیکھی گئی تھی۔ سی ڈی 4 کی گنتی چكي لینے والی خواتین میں 475.6 سے بڑھ کر 543.4 ہو گئی تھی جبکہ ان کی نسبت ان خواتین کو جنہوں نے یہ چكي نہیں لی تھی کافی کم سی ڈی 4 گنتی دیکھی گئی۔ عام طور پر 25 سے 33 فیصد ایچ آئی وی پازیٹو لوگ ایچ آئی وی ادویات کی وجہ سے کم یا لمبی مدت کے منفی اثرات کا شکار ہوتے ہیں۔ مقبول سڑک کے کھانے - چکی میں کچھ آیورویدی جڑی بوٹیوں کے مرکب کی آمیزش سے ایچ آئی وی سے لڑنے میں مدد ملتی ہے اور یہ کسی بھی منفی اثرات سے آزاد ہے۔ اس دریافت سے امید کی جاتی ہے کہ ایچ آئی وی اور ایڈز کے مریض صرف زندگی بھر ادویات پر منحصر نہیں رہیں گے بلکہ وہ مستقبل میں مرض سے آزاد بھی ہو سکیں گے۔<ref name="تل2">{{cite web |url=http://www.deccanchronicle.com/tabloid/hyderabad/til-chikkies-fight-hiv-269 |title=Til chikkies fight HIV |format=html |publisher=Deccan Chronicle روزنامہ،حیدرآباد ،بھارت کی ویب سائٹ |date= |accessdate=2012-05-30 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225024208/https://www.deccanchronicle.com/tabloid/hyderabad/til-chikkies-fight-hiv-269%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref>
 
==ایڈز پر عدم توجہی کا نتیجہ==