"بھارت چین سرحد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 4:
اسے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کہنے کی دو عمومی وجوہات ہیں۔ تنگ نظری میں، یہ دونوں ممالک کے درمیان میں سرحد کے مغربی حصے میں لائن آف کنٹرول کی طرف اشارہ کرتی ہے اشارہ کرتی ہے۔ اس تناظر میں، چھوٹے سے غیر متنازع علاقے کے درمیاں میں ایل اے سی دونوں ممالک کے درمیان مؤثر سرحد بناتا ہے، ساتھ ساتھ مشرق میں (متنازع) [[میکموہن لائن]] بھی ہے۔ وسیع معنی میں، یہ اصطلاح مغربی کنٹرول لائن اور میکموہن لائن دونوں کا حوالہ دینے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ ج وبھارت اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان میں موثر سرحد ہے۔
== جائزہ ==
پوری بھارت چین سرحد (مغربی ایل ای سی سمیت، درمیان میں چھوٹے غیر متنازع علاقے اور مشرق میں میکموہن لائن) 4,056&nbsp;کلومیٹر (2520&nbsp;میل) طویل ہے اور پانچ بھارتی ریاستوں: [[جموں و کشمیر]]، [[اتراکھنڈ]]، [[ہماچل پردیش]]، [[سکم]] اور [[اروناچل پردیش]] کو چین سے ملاتی ہے۔<ref>"[http://news.oneindia.in/2008/06/19/another-chinese-intrusion-in-sikkim.html Another Chinese intrusion in Sikkim]"، OneIndia, Thursday, 19 جون 2008. Accessed: 2008-06-19.</ref> چینی جانب، [[تبت خود مختار علاقہ]] ہے۔ یہ حد بندی 1962ء سے قبل شروع ہونے والے بھارت چین سرحدی تنازع جو 1993ء تک رہا، اس دوران میں جنگ بندی تک حد بندی رہی، بعد میں دونوں ممالک نے ایک تحریری معائدے کے تحت اسے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا نام دیا۔۔<ref>{{cite web |url=http://www.stimson.org/research-pages/agreement-on-the-maintenance-of-peace-along-the-line-of-actual-control-in-the-india-china-border/ |title=Agreement On The Maintenance Of Peace Along The Line Of Actual Control In The India-China Border |author=<!-- Staff writer(s); no by-line. --> |date= |website=stimson.org |publisher=[[The Stimson Center]] |access-date= |quote= |archive-date=2015-09-24 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150924110627/http://www.stimson.org/research-pages/agreement-on-the-maintenance-of-peace-along-the-line-of-actual-control-in-the-india-china-border/ |url-status=dead }}</ref> البتہ، چینی ماہرین کا دعوی ہے کہ چینی [[وزیر اعظم]] [[چو این لائی]] سب سے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم [[جواہر لعل نہرو]] کو مخاطب کرتے ہوئے ایک خط میں اس جملے کا استعمال 24 اکتوبر 1959ء کو کیا گیا تھا۔
 
اگرچہ چین اور بھارت کے درمیان میں کسی بھی سرکاری حد تک بات چیت نہیں ہوئی تھی، بھارتی حکومت آج بھی جانسن لائن 1865ء کی طرح اسی مغربی علاقے میں ایک حدبندی کا دعوی کرتی ہے، جبکہ چینی حکومت حدبندی کے طور پر 1899ء کی میکارتنی - میک ڈونللڈ لائن کی اسی طرح ایک سرحد مانتا ہے۔<ref>Sino Indian Relations. [http://www.geopoliticalmonitor.com/sino-indian-relations-the-geopolitics-of-aksai-chin-4822] {{cite web |url=http://www.globalsecurity.org/military/world/war/india-china_conflicts.htm |title=India-China Border Dispute |publisher=GlobalSecurity.org |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225051319/https://www.globalsecurity.org/military/world/war/india-china_conflicts.htm%20 |archivedate=2018-12-25 |access-date=2018-05-19 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite journal