"برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 96:
--><ref>[https://books.google.com.pk/books?id=DVoNNeKsKmgC&pg=PA54&lpg=PA54&dq The Indian Mutiny 1857-58 By Gregory Fremont-Barnes]</ref> اور واقعی یہی کیا گیا۔ [[دہلی]] میں کوئی درخت ایسا نہ تھا جس سے کوئی لاش نہ لٹک رہی ہو۔ ایک سال تک ان لاشوں کو ہٹانے کی اجازت نہ تھی۔ [[کانپور]] میں ایک [[برگد]] کے درخت سے 150 لاشیں لٹک رہی تھیں۔ <!-- And thousands it was. One Banyan tree in Cawnpore bore the burden of 150 mutineers’ corpses. --><ref>[https://easyhumanity.wordpress.com/2010/12/02/the-missionary-position-animal-fat-and-slaves-the-human-rights-flip-floppery-of-the-19th-century/ The Human Rights Flip-Floppery of the 19th Century]</ref>
 
"انگریز مورخین نے عام طور پر برٹش افواج کے ان بہیمانہ مظالم کو نظرا نداز کیا ہے۔ لیکن کچھ نے اس پر نفریں اور دکھ کا اظہار ضرور کیا ہے جو بدلے کے جذبے سے ہندوستانیوں پر کیے گئے تھے۔ خود ہڈسن کا نام خون کا پیاسا پڑ گیا تھا۔ نیل اس بات پر فخر کیا کرتا تھا کہ نام نہاد مقدموں کے نام پر اس نے سینکڑوں ہندوستانیوں کو پھانسی کے تختے پر چڑھایا۔ الٰہ آباد کے آس پاس کوئی ایسا درخت نہیں بچا تھا جس سے کسی ہندوستانی کی لاش نہ لٹکائی گئی ہو۔ ہو سکتا ہے کہ انگریزوں کو غصہ زیادہ آ گیا ہو۔ لیکن یہی بات ہندوستانی بھی اپنے بارے میں کہا کرتے تھے۔ اگر بہت سے ہندوستانیوں کی اس حرکت کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا تو یہی بات انگریزوں کے ساتھ بھی صادق آتی تھی۔ مسلمان امرا کو سور کی کھالوں میں زندہ سی دیاجاتا۔ اور پھر زبردستی ان کے گلے میں سور کا گوشت ڈال دیا جاتا۔ ہندؤوں کو لٹکتی تلواروں کے تلے گائے کا گوشت کھانے پر مجبور کیا گیا۔ زخمی قیدیوں کو زندہ جلا دیا گیا۔ انگریز سپاہی گاؤں میں نکل جاتے اور گاؤں والوں کو پکڑ کر لاتے اور انہیں اتنی اذیت دیتے کہ آخر کار وہ مرجاتے۔ کوئی بھی ملک یاکوئی بھی شخص اس قدر نفرت انگیز پُرتشدد کام نہیں کر سکتا۔ اس کے بعد بھی وہ اپنے کو مہذب ہونے کا دعویٰ کرتے۔ "<ref>[http://www.urduweb.org/mehfil/threads/جنگِ-آزادی-1857ء۔14072/ اردو محفل]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
: جنگ آزادی کے دوران چار ہزار انگریزوں کی موت واقع ہوئی جس کے جواب میں 12 لاکھ ہندوستانیوں کا خون بہا کر بھی انگریز کا غصہ کم نہ ہوا۔<ref>[[بہادر شاہ ظفر]]</ref><br>
سطر 204:
* [https://www.thedailystar.net/in-focus/soolteen-sahib-dhaka-1337950 اتسام الدین کا سفر نامہ مطبوعہ 1780ء۔ کسی ہندوستانی کی فارسی میں لکھی پہلی کتاب]<!-- It was the first important travelogue on Europe written by an Indian at that time, albeit, in Persian. -->
* [http://www.theajmals.com/blog/2009/09/ ویسٹ انڈیا کمپنی] (اردو میں)
* [http://www.siratulhuda.com/forums/showthread.php/1614-ایک-نکاتی-ایجنڈا کس طرح کورنویلس نے ایسٹ انڈیا کمپنی سے اندرونی کرپشن ختم کی۔ (اردو میں)] {{wayback|url=http://www.siratulhuda.com/forums/showthread.php/1614-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%AC%D9%86%DA%88%D8%A7 |date=20131011053354 }}
* [http://www.sonofthesouth.net/leefoundation/civil-war/1862/february/british-atrocities-india.htm 15 فروری 1862ء۔ ہارپر ویکلی میں چھپنے والی ایک تصویر۔ انگریزوں کی دہشت گردی کا ایک ثبوت۔ ]
* 35 کروڑ مسلمانوں کا قتل عام [https://sites.google.com/site/muslimholocaustmuslimgenocide/indian-holocaust INDIAN HOLOCAUST under British Raj]
* [http://www.urduweb.org/mehfil/threads/جنگِ-آزادی-1857ء۔14072/ اردو محفل پر جنگ آزادی 1857]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
* [https://www.livemint.com/Opinion/zgaDxyMuIrH3QWHElwkX3M/Blame-the-British-Raj-on-bankers.html اپریل 1662ء میں انگلینڈ کے بادشاہ چارلس دوم نے ممبئی کا قبضہ حاصل کیا جو اسے بطور جہیز دیا گیا تھا۔]