"رسول حمزہ توف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:روسی مسلم شخصیات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 3:
 
== حالات زندگی ==
رسول حمزہ توف سوویت یونین کی جمہوریہ داغستان کے [[آوار قوم (قفقاز)|آوار]] گاؤں سدا میں مشہور شاعر حمزہ سداسا کے گھر 28 ستمبر [[1923ء]] پیدا ہوئے۔<ref>{{Cite web |url=http://www.gamzatov.ru/bioeng.html |title=آرکائیو کاپی |access-date=2015-09-14 |archive-date=2015-09-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150910154401/http://gamzatov.ru/bioeng.html |url-status=dead }}</ref> رسول حمزہ توف نے اپنے پہلے اشعار گیارہ سال کی عمر میں لکھے۔ ایک حیرت انگیز واقعے نے ان کی دل و دماغ کو جھنجھوڑ دیا تھا۔ [[1934ء]] میں داغستان کے اس بلند پہاڑ ی گاؤں سدا میں جہاں وہ پیدا ہوئے تھے، تاریخ میں پہلی بار ایک ہوائی جہاز اترا تھا اور مشہور شاعر حمزہ سداسا کے بیٹے نے اس عجوبے کو دیکھ کر شاعری کے میدان میں پہلا قدم اتھایا۔<ref>ظ انصاری، تقی حیدر، موج ہوائے عصر، رادوگا اشاعت گھر، ماسکو سوویت یونین، 1985، ص 241</ref> ہائی اسکول کی تعلیم، استادوں کی تربیت کا کالج، [[آوار زبان]] کا سفری [[تھیٹر]]، ریڈیو نامہ نگار۔ یہ تھے مرحلے ان کی جوانی کے سوانح کے۔ صحت کی حالت ایسی تھی کہ انھوں نے فوجی خدمات انجام نہیں دیں لیکن جب داغستان کی سرحد ہی پر جنگ ہو رہی تھی تو شاعر کے شاعر بیٹے نے دشمن پر اپنی نظموں اور گیتوں کے وار کیے، سوویت فوج کی فتوحات سے خود وجدان حاصل کیا اور اپنے ہم وطنوں کو کانامے انجام دینے کا ہمت و حوصلہ عطا کیا<ref name="موج ہوائے عصر">ظ انصاری، تقی حیدر، موج ہوائے عصر، رادوگا اشاعت گھر، ماسکو سوویت یونین، 1985، ص 242</ref>۔ جنگ کے بعد انہوں نے [[گورکی انسٹی ٹیوٹ برائے عالمی ادب|ماسکو میں ادبیات کے انسٹی ٹیوٹ]] موسوم بہ گورکی سے [[1950ء]] میں اپنی تعلیم مکمل کی۔<ref>http://www.encyclopedia.com/doc/1G2-2506300070.html</ref> یہیں بہت سے ادیبوں سے ان کی دوستی ہوئی، یہیں ان کی نظموں کے مجموعے یکے بعد دیگرے شائع ہوئے جنہیں سوویت یونین میں اور دنیا کے دوسرے ملکوں کے قارئین میں شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی۔
 
ان کی شاعری وطن دوستانہ اور صدیوں پرانی عوامی دانش سے مملو ہے۔ کردار کی جرات، لوگوں کے باہمی رشتوں میں دلی تعلق، بلند ترین انقلابی آدرشوں کی خاطر کارنامے انجام دینے پر آمادگی نے رسول حمزہ توف کی شاعری کو لوگوں کے لیے ضروری بنا دیا ہے۔<ref name="موج ہوائے عصر"/> رسول حمزہ توف داغستانی ادیبوں کی انجمن کے چیئرمیں رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ رسول حمزہ توف نے [[الیگزیندر پشکن|الیکزاندر پشکن]]، لیرمونتوف اور [[ولادیمیرمایاکوفسکی|مایاکوفسکی]] کی تخلیقات آوار زبان میں ترجمہ کیں۔