"آغوش کمپلیکس" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی |
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 19:
|building_type =
}}
[[طاہر القادری|ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] کی سرپرستی میں [[منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن]] کے تحت [[لاہور]] میں قائم ہونے والا یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت اور تعلیم کا فلاحی ادارہ، جس کا آغاز صوبہ [[خیبر پختونخوا]] اور [[آزاد کشمیر]] میں [[8 اکتوبر]] [[2005ء]] کو آنے والے [[زلزلۂ کشمیر 2005ء|زلزلہ]] سے متاثرہ یتیم بچوں سے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس میں دیگر علاقوں کے بچے بھی داخل ہوتے چلے گئے۔<ref>
== اغراض و مقاصد ==
سطر 33:
== ماحول ==
[[فائل:Aghosh-Orphan-Care-Home Mahol.jpg|تصغیر|300 px|بائیں|آغوش کمپلیکس میں مقیم بچے کیک کاٹتے ہوئے]]
آغوش کا اندرونی ماحول روایتی یتیم خانوں کے برعکس خوشگوار، منظم اور گھریلو ہے۔ اپنے مشفق اساتذہ کے زیر سایہ بچے یہاں ایک خاندان کے افراد کی طرح رہتے ہیں، جو اپنے حسن اخلاق سے بچوں کو والدین کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ بچے اپنے تمام تر معاملات بلا جھجھک انتظامیہ کے ساتھ زیر بحث لاتے ہیں اور ان سے مناسب رہنمائی لیتے ہیں۔ آغوش کے ماحول کی یہی انفرادیت اور حسن انتظام اسے ایسے تمام دوسرے اداروں سے ممتاز کرتا ہے۔ یہاں بچوں کی ہر قسم کی جسمانی، تعلیمی، تربیتی، نفسیاتی اور روحانی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اس ادارے کا نصب العین بچوں کو مفید اور معزز شہری بنانا ہے، اس لیے بچوں کی کردار سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ بچوں میں اعلیٰ کرداری خصوصیات مثلاً راست گوئی، ایثار، اخوت، ہمدردی، ایمانداری اور تقویٰ جیسی خصوصیات پیدا کرنے کے لیے خصوصی لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔<ref>
== سہولیات ==
سطر 46:
== آغوش گرامر سکول ==
بچوں کی تعلیم کے لیے آغوش کمپلیکس میں آغوش گرامر سکول کے نام سے ایک انگلش میڈیم سکول قائم ہے، جہاں بچے ماہر اساتذہ کے زیرنگرانی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ سکول میں بچوں کے لیے لائبریری کے علاوہ کمپیوٹر لیب، فزکس لیب اور کیمسٹری لیب بھی الگ الگ موجود ہیں۔ اس سکول میں علاقے کے عام بچوں کو بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ یوں یتیم بچوں کو معاشرے کے عام بچوں کے ساتھ مل کر تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ ہم نصابی و تفریحی سرگرمیوں کا موقع بھی ملتا ہے، جس سے انہیں احساس{{زیر}} کمتری سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔ علاوہ ازیں عام بچوں کی فیسوں کی آمدن یتیم بچوں کے کفالتی اخراجات میں معاون ثابت ہوتی ہے، جسے کسی دوسری مد میں استعمال نہیں کیا جاتا۔<ref>
== تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ ==
سطر 80:
== تعداد ==
آغوش آرفن کیئر ہوم میں سال [[2015ء]] کے آغاز پہ 230 بچے مقیم تھے، جبکہ مزید بچوں کے لیے داخلے جاری ہیں۔<ref>
== حوالہ جات ==
|