"بھارت کا پرچم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← گذرے
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 139:
بھاتی پرچم کی تیاری اور ڈیزائن کے مراحل کو احاطہ کرنے کے لیے تین دستاویز [[بیورو آف انڈین سٹینڈرڈ]] نے جاری کر رکھے ہیں۔ اس کے مطابق تمام جھنڈے کھادی،ریشم یا کاٹن سے تیار کیے جانے چاہیے۔ یہ معیارات 1968ء میں تخلیق کیے گئے جبکہ سنہ 2008ء میں ان کی تجدید ہوئی۔<ref>{{cite web |url=http://www.bis.org.in/sf/pow/txd.pdf |title=Indian Standards |accessdate=29 نومبر 2008 |format=PDF |publisher=Bureau of Indian Standards |archiveurl=https://web.archive.org/web/20190111123731/https://bis.gov.in/sf/pow/txd.pdf%20 |archivedate=2019-01-11 |url-status=dead }}</ref> قانون کے مطابق پرچم کے نو معیاری سائز ہیں۔۔<ref name="NIC"/>
 
1951ء میں بھارت کے جمہوریہ بننے کے بعد بی آئی ایس نے پہلی دفعہ سرکاری طور پر جھنڈے کے معیارات متعارف کروائے۔ پھر 1964ء میں ان میں ترامیم کی گئیں جس کی وجہ [[عالمی نظام اکائیات]] سے جھنڈے کے ناپ تول کو ہم آہنگ کرنا تھا اور بھارت نے ان دنوں یہ نظام نیا نیا اپنایا تھا۔17 اگست 1968ء کو یہ معیارات مزید قبول کرلی گئیں۔<ref name="Code2002"/> یہ تمام معیارات بھارتی پرچم کے سائز،رنگ،چمک ،دھاگوں اور رسیوں کا احاطہ کرتے تھے۔ ان معیارات کا تحفظ [[بھارتی قانون]] کرتا ہے اور ان پر عمل نا کرنے کی صورت میں سزا کے طور پر جرمانہ یا قید ہوسکتی ہے۔<ref name="KVIC">{{cite news |first =Shyam Sundar|last =Vattam|url =http://www.deccanherald.com/deccanherald/jun152004/spt2.asp|archiveurl =https://web.archive.org/web/20060522230211/http://www.deccanherald.com/deccanherald/jun152004/spt2.asp|archivedate=22 مئی 2006|title =Why all national flags will be 'Made in Hubli'|newspaper =[[دکن ہیرالڈ]]|date =15 جون 2004|accessdate =11 اکتوبر 2006}}</ref><ref name="Process">{{cite news |title=The Flag Town |author=Aruna Chandaraju |newspaper=The Hindu |date=15 اگست 2004 |url=http://www.hindu.com/mag/2004/08/15/stories/2004081500450200.htm |accessdate=2010-02-10 |location=Chennai, India |archive-date=2013-12-27 |archive-url=https://web.archive.org/web/20131227143002/http://www.hindu.com/mag/2004/08/15/stories/2004081500450200.htm |url-status=dead }}</ref>
 
کھادی یا ہاتھ سے بننے ہوئے کپڑے کو ہی پرچم کے بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کے علاوہ کسی دیگر طریقے سے بنا پرچم کا کپڑا قانون کے مطابق ناقابل استعمال ہے جس پر تین سال قید مع جرمانا ہو سکتا ہے۔ کھادی کے لیے کاٹن ،ریشم اور اوون کی قید ہے۔ کڈی دو قسم کی ہوتی ہے ایک جو پورے پرچم پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ ایک وہ حصہ جو کھمبے کے ساتھ پرچم کے حصہ پر ہوتی ہے یہ حصہ رنگین ہوتی ہے۔ کڈھی کے کپڑے کو تین دھاگوں کو ایک ساتھ بن کر بنایا جاتا ہے جبکہ عام طور پر اس میں دو دھاگے استعمال ہوتے ہیں۔ بننے کا یہ طریقہ نہایت کم ہی دیکھا جاتا ہے اور پورے بھارت میں 20 سے بھی کم ایسے ادارے ہیں جو یہ ہنر سیکھاتے ہیں۔ ہدایات کے مطابق یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ ایک سکوائر سینٹی میٹر میں 150 دھاگے استعمال ہونے چاہئیں جبکہ ایک سکوائر فٹ کا وزن 205 گرام ہونا چاہیے۔