"ملا عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
14 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 1:
{{خانہ معلومات عالم دین/عربی|ملا عمر}}
'''ملا محمد عمر''' [[1960ء]]میں [[افغانستان]] کے صوبہ [[قندھار]]، [[خاکریز|ضلع خاکریز]] کے گاوں [[چاہ ہمت]] میں پیدا ہوئے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.bbc.com/news/world-asia-32189847|title=BBC}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref> [[1994ء]] میں افغانستان میں [[اسلامی امارت افغانستان|امارت اسلامیہ افغانستان]]{{flagdeco|Afghanistan|Taliban}} کے نام سے [[تحریک اسلامی طالبان|طالبان]] کی حکومت قائم کی جس کے وہ سربراہ چنے گئے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.bbc.com/news/world-asia-32189847|title=BBC|date=18-08-2021|website=BBC|publisher=BBC}}</ref> [[2001ء]] میں [[ریاست ہائے متحدہ|امریکہ]] اور [[تنظیم معاہدہ شمالی اوقیانوس|نیٹو]] افواج نے طالبان حکومت ختم کی تو ملا عمر روپوش ہوئےبلآخر روپوشی ہی کی زندگی میں سال [[2013ء]] میں وفات پائی۔<ref>{{Cite web|url=https://www.rt.com/news/311043-mullah-omar-taliban-dead/|title=}}</ref>
 
=== نسب و خاندان ===
آپ کے والد کا نام [[مولوی غلام نبی|غلام نبی]] اور دادا کا نام [[محمد رسول]] جب کہ پردادا کا نام [[باز محمد]] ہے۔آپ کے والداور بالترتیب دادا اور پردادا سبھی [[عالم دین]] تھے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|date=08-07-2021|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref> ملا عمر کا تعلق پشتون قبیلے [[ہوتک]] کی شاخ [[تومزئی]] سے ہے۔ ملا عمر کا خاندان اپنے اپنے وقتوں میں بیرونی دراندازی کے خلاف ہمیشہ مسلح جد و جہد کرتا چلا آیا اسی وجہ سے ان کے خاندان کے چار افراد مارے جا چکے ہیں۔ 7 اکتوبر، 2001ء میں جب [[نیٹو|نیٹوافواج]] نے ملا عمر کی حکومت ختم کرنے کے لیے [[قندھار]] میں واقع ان کے گھر پرپہلی بمباری کی تو اس کے نتیجے میں سب سے پہلے مارے جانے والے شخص ملا عمر کے چچا [[ملا محمد حنفیہ]] تھے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.history.com/this-day-in-history/u-s-led-attack-on-afghanistan-begins|title=}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
== ابتدائی زندگی ==
1962ء میں ملا عمر کے والد [[خاکریز]] سے [[قندھار|صوبہ قندہار]] ہی کے ایک ضلع [[ڈنڈ نودی]] کے ایک گاؤں کی جانب ہجرت کی جہاں تین سال قیام کے بعد ان کے والد [[مولوی غلام نبی]] کی 1965ء میں وفات ہوگئی۔ والد کی وفات کے بعد پانچ سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ [[قندھار]] کے ضلع ڈنڈ نودی سےصوبہ [[صوبہ اروزگان|اروزگان]] ضلع دہراود بھیجے گئے جہاں اپنے چچاؤں [[مولوی محمد انور]] اور [[مولوی محمد جمعہ]] کی زیر سرپرستی ان کی زندگی کے ابتدائی مراحل طے ہونے لگے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
=== تعلیم ===
آٹھ سال کی عمر میں دینی علوم حاصل کرنے کے لیے ملا عمر نےضلع دہراود کے شہر [[کہنہ]] میں واقع اپنے چچاؤں کے مدرسے میں داخل ہو کر ابتدائی تعلیم و تربیت حاصل کی (اسلامی دینی مدارس کی اصطلاح میں اس تعلیم کو[[مدارس دینیہ کی ابتدائی تعلیم|متوسطہ]] کہتے ہیں)۔18سال کی عمر میں افغانستان میں مروجہ اعلی دینی علوم کے حصول کا آغازکیا۔ مگراعلی دینی علوم کے حصول کے مرحلے پر [[1978ء]] کو افغانستان میں ملکی سطح پر[[ثور انقلاب|انقلاب ثور]] برپا ہونے کی وجہ سےتعلیمی سلسلہ ادھورا را چھوڑ دیا۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
== عسکری و جہادی زندگی ==
انقلاب ثور کے بعد ملا عمر اور ان جیسے کئی طلبہ و افغانستان کے علماء نے کمیونسٹوں (انقلاب ثور کے حامیوں) کے خلاف مسلح جدوجہد شروع کر دی۔ یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اپنا عسکری سلسلہ [[صوبہ اروزگان]] کے ضلع دہراوود میں [[مولوی نبی محمدی]] کی قائم کردہ تنظیم [[حرکت انقلاب اسلامی]] میں شمولیت کر کے کیا۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref> اس ضلع میں کچھ عرصہ رہنے کے بعد [[صوبہ اروزگان]] کی سطح پر ملا عمر ایک معروف شخصیت بن کے ابھرے اور ارد گرد کے علاقوں سے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپوں کی سربراہی ملا عمر کو سونپی گئی جس میں انہوں نے تین سال کے اندر [[روس|روسی افواج]] اور [[ثور انقلاب|کمیونسٹ انقلابیوں]] کے خلاف متعدد عسکری کارروائیوں میں اہم کردار ادا کیا اور انہیں جنگوں میں وہ پہلی بار زخمی ہوئے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
=== ضلع میوند ===
1983ء میں اپنے ساتھیوں کے ہم راہ نئی صف بندی اور تنظیم سازی کے لیے [[قندھار]] کے [[میوند ضلع|ضلع میوند]] گئے وہاں [[حرکت انقلاب اسلامی]] کے ایک مشہور عسکری کمانڈر [[فیض اللہ اخوندزادہ]] کے محاذ پر روسی اور افغانی کمیونسٹوں کے خلاف مسلح جدو جہد جاری رکھی۔ [[قندھار]] میں بھی عسکری کارروائیاں جاری رکھیں ان کے قریبی احباب کا کہنا ہے کہ ملا عمر فوجی تکنیکوں میں مہارت رکھتے تھے جس وجہ سے وہ علاقائی عسکریت پسند کمانڈروں کی سطح پر جہادی تنظیموں کی توجہ کا مرکز بن گئے، اس طرح انہیں [[حرکت انقلاب اسلامی]] کی تنظیم کی جانب مستقل گروپ اور محاذ دیا گیاجس کے وہ عسکری کمانڈر بنائے گئے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
=== دیگر عسکری محاذ ===
* [[1983ء]] سے [[1991ء]] ملا عمرصوبہ [[قندھار]]<nowiki/>میں [[ژڑی ضلع|ژڑی]]، [[میوند ضلع|میوند]]، [[پنجوائی]] اور [[ڈنڈ]] کے اضلاع جو [[سوویت اتحاد|سوویت فوجیوں]] کے مراکز سمجھے جاتے تھے ان کے مضافات میں تقریباً روزانہ عسکری مسلح کارروائیاں کرتے رہے۔ <ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
* اسی طرح [[صوبہ زابل]] ، [[ضلع شہر صفا]] اور [[مرکز قلات]] کے مضافاتی علاقوں میں [[کابل غزنی شاہراہ|کابل قندھار شاہراہ]] روسیوں کے خلاف قابل ڈکر کارروائیاں کیں جس میں وہ بذات خود شریک رہتے۔ ملا عمر کا سب سے پسندیدہ ہتھیار [[آر پی جی - 7]] تھا جسے وہاں کی زبان میں راکٹ کے نام جانا جاتا ہے۔ ملا عمرکے ساتھیوں کے نزدیک انہیں راکٹ چلانے میں بہت زیادہ مہارت حاصل تھی۔ قندھار، میوند، ژڑی اور پنجوائی کے علاقے وہ علاقے تھے جن کا روس کی افغانستان میں شکست کھانے میں اہم کردار تھا۔ اس علاقے میں [[قندھار ہرات شاہراہ]] پر کمیونسٹوں کے اتنے زیادہ ٹینک و گاڑیاں تباہ ہوئی تھیں کہ روسی و [[کمیونسٹ انٹرنیشنل|کمیونسٹوں]] نے سڑک کے دونوں کناروں پرعسکری مسلح گروہوں کے حملوں سے بچنے کے لیے ان تباہ شدہ گاڑیوں اور [[دبابہ|ٹینکوں]] کی دیوار سی بنالی تھی ۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
=== عسکری میدان میں نمایاں کارنامے ===
 
* [[صوبہ قندہار]] میں روسی افواج کی اہم پوسٹ جسے '''بدوانوپوسٹ''' کہا جاتا تھا۔ اس پوسٹ کے ساتھ انتہائی حساس اور خفیہ جگہ پر زمین کے اندر ایک ٹینک کو گاڑھا گیا صرف اس کے دہانے والا حصہ باہر رکھا گیا تاکہ کسی عسکری گروہ کے حملے سے ممکنہ بچا جاسکے۔ اس ٹینک کو کئی عسکریت پسند گروہوں نے کئی مرتبہ اڑانے کی کوشش کی مگر ناکام رہے بلآخر ملا عمر نے راکٹ کے ذریعے اس ٹینک کو اڑا دیااس وقت یہ عسکری گروہوں کی جانب سے ایک بڑی کاروائی سمجھی گئی۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
* ملا عمر کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ [[قندھار]] [[محلہ جات]] کے علاقے میں روسی کانوائے پر ملا عمر اور ان کے قریبی ساتھی [[ملا عبیداللہ]] اخوند نے مل کر اتنے راکٹ حملے کیے کہ اگلے روز تباہ شدہ اور جلی ہوئی گاڑیوں کی قطاریں دیکھ کر دیکھنے والے سمجھے کہ شاید روسی کانوائے ابھی تک اپنی جگہ کحڑا ہے گیا نہیں حالاں کہ اکثر گاڑیاں جل چکیں تھیں اور بقیہ روسی فوجی اپنے مرکز کی جانب لوٹ گئے تھے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
* روسی افواج سے جنگ کے دوران [[قندھار]] [[ہرات]] شاہراہ پر ضلع [[ژڑی ضلع|ژڑی]] میں سنگ حصار کے علاقے میں روسی ٹینک گزر رہے تھ۔ملاعمر کے قریبی ساتھی [[عبدالغنی برادر|ملا عبدالغنی برادر]] تھے، روسی فوج پر حملہ کے لیے ان کے پاس صرف 4 راکٹ گولے تھے تاہم انہوں نے انہی گولوں کی مدد سے چار روسی ٹینک تباہ کر دیے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
* [[عبدالغنی برادر]] کے بقول کہ ملا عمر نے اتنے ٹینک تباہ کیے جن کی کثرت تعداد کی وجہ سے گنتی کرنا مشکل ہے۔<ref>{{Cite web|url=https://alemarahurdu.org/?p=36899|title=|access-date=2021-08-07|archive-date=2021-08-07|archive-url=https://web.archive.org/web/20210807061009/https://alemarahurdu.org/?p=36899|url-status=dead}}</ref>
 
== ذاتی زندگی ==