حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← گذر
6 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 6:
[[سنن ابن ماجہ]] میں [[عائشہ بنت ابی بکر|حضرت عائشہ]]{{رض}} سے ایک حدیث بیان ہوئی ہے کہ
{{اقتباس|حدیث 1: {{جسامتعر|120%|لَقَدْ نَزَلَتْ آيَةُ الرَّجْمِ وَرَضَاعَةُ الْكَبِيرِ عَشْرًا وَلَقَدْ كَانَ فِي صَحِيفَةٍ تَحْتَ سَرِيرِي فَلَمَّا مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى اللہ عليہ وسلم ـ وَتَشَاغَلْنَا بِمَوْتِهِ دَخَلَ دَاجِنٌ فَأَكَلَهَا}}<br/>رجم کی آیت اور دس بار چھاتی چوسنے کی آیت نازل ہوئی تھی اور صحیفہ پر میرے بستر کے نیچے رکھی تھیں پھر جب رسول اللہ{{ص}} کی وفات ہوئی اور ہم صدمے میں تھے تب ایک گھریلو جانور اسے کھا گیا <ref>سنن ابن ماجہ حدیث 2020 [http://www.al-eman.com/hadeeth/viewchp.asp?BID=4&CID=34&SW=رجم#SR1 عربی موقع]</ref>}}
مسلم محققین اس بات کی وضاحت [[نسخ (قرآن)]] کے نظریے سے کرتے ہیں اور ان کے مطابق نسخ تین اقسام کی ہوسکتی ہے اول؛ آیت اور اس کی ہدایت دونوں کی منسوخی۔ دوم؛ آیت کی منسوخی پر اس کی ہدایت کی بقا۔ سوم؛ آیت باقی پر اس کی ہدایت کی منسوخی<ref>رجم اور نسخ کا بیان [http://www.ansar.org/english/faq25.htm انگریزی موقع] {{wayback|url=http://www.ansar.org/english/faq25.htm |date=20100408021154 }}</ref>؛ کہا جاتا ہے کہ چونکہ قرآن ناصرف متعدد افراد کے پاس نقل (صحیفوں کی شکل) میں تھا اور حفظ بھی تھا اور رجم کی آیت کی منسوخی کے بعد کیونکہ یہ حضرت عائشہ کے صحیفے میں لکھا ہوا رہ گیا تھا اور اسی وجہ سے حضرت عثمان{{رض}} یا حضرت ابوبکر{{رض}} کے صحیفوں میں نہیں ملتا اور اسی وجہ سے موجودہ قرآن میں شامل نہیں۔ قرآن میں اللہ تعال{{ا}}ی کا فرمان ہے
{{اقتباس|آیت 4: {{جسامتعر|120%|إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ}}<br/>بے شک ہم نے ہی نازل کی ہے یہ کتاب{{زیر}} نصیحت اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں <ref>قرآن: [[سورت الحجر]] (15) آیت 9</ref>}}
بین المذاہب کی سطح پر قرآن میں سے کسی آیت کا غائب ہو جانا یا نسخ ہو جانا غیر مسلموں کے سامنے قرآن کی حفاظت اور استحکام کے دعووں کو متزلزل کر دیتا ہے اور اس بات کو نہایت تمسخر اور مضحکہ خیز بنا کر بھی پیش کیا جاتا ہے۔<ref>Atheism Vs Christianity Forum [http://groups.google.co.za/group/atheism-vs-christianity/msg/50f4d8356f5e6220?dmode=source پر قرآن اور رجم پر گفتگو]</ref> نا صرف بین المذاہب بلکہ خود اسلام کے ایک بڑے فرقے [[اہل تشیع|شیعہ]] کی جانب سے بھی حضرت عمر{{رض}} کی جانب منسوب صحیح بخاری کی آیت رجم کے بارے میں حدیث کو درون المذہب بنیادوں پر بھی زیر بحث لایا جاتا ہے ۔<ref>Answering Ansar [http://www.answering-ansar.org/answers/fadak/en/chap5.php ایک شیعہ موقع پر رجم کی گفتگو] {{wayback|url=http://www.answering-ansar.org/answers/fadak/en/chap5.php |date=20100302221106 }} اور [http://www.answering-ansar.org/answers/tahreef/en/index.php قرآن کی حیثیت پر مضمون] {{wayback|url=http://www.answering-ansar.org/answers/tahreef/en/index.php |date=20100316161012 }}</ref> ؛ نہایت عجیب صورت حال تب دیکھنے میں آتی ہے کہ پھر بعض [[اہل سنت|سنیوں]] کی جانب سے شیعؤں پر غیر مسلم ہونے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے جیسے [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] وغیرہ<ref>Creed of the shia; explained [https://web.archive.org/web/20060211224047/http://www.answering-ansar.org/answers/creed_of_shia_explained/creed_of_shia_explained.pdf پیڈی ایف فائل (انگریزی)]</ref>
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/رجم»