"تخلیق انسان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:انسانیات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 1:
{{غیر متوازن}}
[[1859ء]] میں [[چارلس ڈارون]] نے نظریہ [[ارتقاء]] پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق <ref>{{Cite web|url=https://www.amps.edu.pk/forum/biology/charlis-darwin-and-theory-of-natural-selection-urdu-hindi/|title=AMPS.EDU.PK|date=|accessdate=|website=نظریہ ارتقا اردو لیکچر|publisher=|last=|first=|archive-date=2020-01-12|archive-url=https://web.archive.org/web/20200112101607/https://www.amps.edu.pk/forum/biology/charlis-darwin-and-theory-of-natural-selection-urdu-hindi/|url-status=dead}}</ref>حیاتی اجسام اپنی بقا کے لیے خود کو ماحول کے مطابق تبدیل کر لیتے ہیں۔
ڈارون نے اپنے نظریے میں انسان کی بات نہیں کی تھی مگر بہرحال اُس کا نظریہ ہر جاندار شے پہ لاگو ہوتا ہے بشمولجدخدجددج دجدخدخ جدجدب نی نوع انسان ک-
ڈارون کے نزدیک تمام جاندار اپنی ہیت کو تبدیل کرتے رہتے ہیں اپنے اطراف کے ماحول میں زندہ رہنے کے لیے۔ مثال کے طور پر کہا جاتا ہے کہ بعض پانی کے جانور کروڑوں سال پہلے چرندے تھے مگر کسی وجہ سے اُن کو اپنی زندگی طویل عرصہ تک پانی میں گزارنی پڑی تو ان کے پاﺅں غائب ہو گئے اور وہ مچھلی کی طرح کی شکل اختیار کر گئے۔ اسی طرح مچھلیوں کو جب زمین پر زندگی گزارنی پڑی تو ان کے پاؤں نکل آئے اور ان کی شکل پہلے مگرمچھ اور پھر بعد میں دیگر جانداروں کی سی ہو گئی۔