"جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 6:
جامعہ محمدیہ کا قیام 1921ء میں عمل میں آیا۔ گوجرانوالہ چوک نیائیں میں شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل صاحب نے اس کا اجرا کیا۔ 1968ء تک شیخ الحدیث مولانا [[محمد اسماعیل سلفی]] نے اپنی بھرپور توجہ، لگن اور محنت شاقہ سے جامعہ محمدیہ کی آبیاری فرمائی۔
 
ان کی وفات کے بعد انتظامیہ جامعہ محمدیہ نے جید عالم دین شیخ الحدیث حضرت [[مولانا محمد عبداللہ]] صاحب کی خدمات جامعہ محمدیہ کےلیے حاصل کیں، جو اس وقت جامع مسجد [[دال بازار]] میں درس وتدریس اور تبلیغ کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ حضرت مولانا عبد اللہ صاحب نے جامعہ محمدیہ میں تعلیم حاصل کی تھی۔ اور شیخ الکل [[حافظ محمد گوندلوی]] اور [[محمد اسماعیل سلفی|مولانا محمد اسماعیل سلفی]] صاحب نے علمی فیض حاصل کیا تھا۔ حضرت مولانا محمد عبد اللہ نے 1968ء سے اپنی وفات تک جامعہ محمدیہ کے مہتمم کے منصب کی ذمہ داری نبھائی۔ <ref>{{Cite web|url=http://magazine.mohaddis.com/shumara/83-may2001/1427-shekh-ul-hadees-mohammad-abdullah|title=محدث میگزین - حضرت مولانا شیخ الحدیث محمد عبداللہ|date=|accessdate=|website=magazine.mohaddis.com|publisher=|last=|first=|archive-date=2020-06-22|archive-url=https://web.archive.org/web/20200622023855/http://magazine.mohaddis.com/shumara/83-may2001/1427-shekh-ul-hadees-mohammad-abdullah|url-status=dead}}</ref>
 
ان کے خصوصی معاونین شیخ الحدیث حضرت [[عبد الحمید ہزاروی|مولانا عبدالحمید ہزاروی]] صدر مدرس، حافظ [[عبدالمنان نورپوری|عبدالمنان نور پوری]] ، مولانا جمعہ خان، مولانا محمد رفیق سلفی کی اور دیگر اساتذہ کرام وانتظامیہ جامعہ محمدیہ کی مشترکہ کوششوں ومحنت شاقہ سے اور اپنے اپنے فرائض منصبی کو دیانت دارانہ طور پر ادائیگی سے آج جامعہ محمدیہ بفضل تعالیٰ دنیا بھر کے مسلک اہل حدیث کے پیروکاروں کا ایک عظیم الشان مسلکی ادارہ کا مقام حاصل کرچکا ہے۔ حضرت مولانا محمد عبد اللہ صاحب کی وفات کے بعد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحمید صاحب ہزاروی نے حسب سابق اپنی عالمانہ محققانہ کاوشوں سے جامعہ محمدیہ کے جملہ امور کو اعلیٰ معیار کے مطابق جاری وساری رکھا۔