"بہائیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← جا سک\1
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 21:
== تاریخ ==
[[فائل:Shaykhahmad.jpg|تصغیر|150px|شیخ احمد احسائی کی مبینہ تصویر <small>''(اصل ماخذ ، نامعلوم)''</small>۔]]
[[شیخ احمد بن زین الدین احسائی|شیخ احمد احسائی]] ([[1775ء]] تا [[1826ء]]) جو ایک ایرانی نہیں بلکہ خلیج کے علاقے سے ایک [[عرب]] تھا <ref name=peter>An introduction to the Bahai faith by Peter Smith [http://books.google.com/books?id=z7zdDFTzNr0C&printsec=frontcover&dq=An+introduction+to+the+Baha'i+faith&cd=1#v=onepage&q=&f=false آن لائن کتاب]</ref> اس نے انیسویں صدی میں [[اہل تشیع]] کے درمیان میں ایک تحریک (مکتبۂ خیال) کی بنیاد رکھی جس کو [[شیخیہ]] کہا گیا، بعد میں اس تحریک کی راہنمائی شیخ احمد احسائی کے ایک طالب علم، [[سید کاظم رشتی]] ([[1793ء]] تا [[1843ء]]) کو دی گئی؛ ان دونوں ابتدائی اشخاص کا تعلق [[اثنا عشری|اثنا عشریہ اہل تشیع]] سے تھا جبکہ پانچ پشتوں قبل شیخ احمد احسائی کے اجداد [[اہل سنت|سنی]] فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔ شیخ احمد احسائی کا رجحان، [[تصوف]] میں پائے جانے والے تصورات؛ [[مشاہدۂ نفس]]، گوشہ نشینی اور [[رہبانیت]] کی جانب مائل تھا اور انھیں ذاتی طور پر [[بصارت]] کے تجربات بھی درپیش آچکے تھے<ref name="iranica ahsai">ایرانیکا نامی ایک دائرۃ المعارف پر [http://www.iranica.com/newsite/index.isc?Article=http://www.iranica.com/newsite/articles/unicode/v1f7/v1f7a002.html شیخ احمد احسائی کے سنی تفرقے سے تعلق کا بیان] {{wayback|url=http://www.iranica.com/newsite/index.isc?Article=http://www.iranica.com/newsite/articles/unicode/v1f7/v1f7a002.html |date=20120121215003 }}</ref>، مثلاً وہ [[بصری آگہی|دیکھنا]] یا [[سُننا|سننا]] کہ جو دوسرے نا دیکھ اور سن سکیں اور یا عالم غیب کے [[خواب]] وغیرہ۔ انھوں نے متعدد ایسے بیانات دیے جن پر دیگر مسلم علما نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا؛ جیسے انھوں نے [[امام]]یان ([[فارسی]] برائے ائمہ) کے بارے میں کہا کہ وہ تخلیق کی طاقت رکھتے ہیں۔<ref>احمد احسائی کا امیامیان میں [http://www.bahaiawareness.com/tn/notee.htm تخلیق کی طاقت] کے بارے میں بیان</ref><ref>The Twelver Shia in Modern Times By Rainer Brunner: Publisher Brill [http://books.google.com/books?id=K8gssJc18EEC&pg=PP1&dq=The+Twelver+Shia+in+modern+times&lr=&cd=1#v=onepage&q=&f=false گوگل کتاب]</ref> گو احمد احسائی نے کبھی کسی نئے مذہب یا فرقے کا دعویٰ نہیں کیا لیکن ان کے بیان کردہ [[مافوق الفطرت]] واقعات اور خوابوں کی مدد سے ان کے شاگرد سید کاظم رشتی نے شیخ احمد احسائی کو براہ راست [[حسین ابن علی|امام حسین]] سمیت دیگر امامیان سے علم حاصل کرنے کیوجہ سے دیگر علما سے اشرف اور جدا حیثیت میں پیش کرنا شروع کر دیا۔ MacEoin کے مطابق سید کاظم رشتی نے احمد احسائی کو اسلام کی بارہ سو سالہ ظاہری تعلیمات کے بعد، اندرونی سچ ([[مشاہدۂ نفس]]) یا باطنی تعلیمات کو رائج کرنے والا قرار دیا۔ کاظم رشتی کی جانب سے اسلام کے عمومی اجتماع سے الگ انتہا پسندانہ رجحانات ان کی وفات کے بعد دو تفرقوں کی بنیاد بنے؛ ایک کی راہنمائی [[حاج محمد کریم خان کرمانی]] ([[1810ء]] تا [[1817ء]]) کو ملی جبکہ دوسرا [[سید علی محمد باب|سید علی محمد باب شیرازی]] ([[1819ء]] تا [[1850ء]]) کے گرد مرتکز ہوا۔ اول الذکر نے شیخ احمد احسائی کی شدت پسند تعلیمات سے دور رہتے ہوئے مجموعی طور پر اہل تشیع سے تعلق استوار کرنے کی کوشش کی اور بعد الذکر نے ایسے خیالات پر عمل جاری رکھا کہ جن کو علما کی اجتماعیت قبول نہیں کرتی تھی، سید علی محمد شیرازی نے اپنے لیے باب کا لقب اختیار کیا۔ اس بات کی شہادتیں ملتی ہیں کہ سید محمد شیرازی کے اپنے لیے باب کا لقب اختیار کرنے سے بہت قبل، [[شیخیہ]] میں ایسے افراد بھی تھے کہ جو شیخ احمد احسائی اور سید کاظم رشتی کے لیے بابان (فارسی برائے ابواب) کا تصور رکھتے تھے؛ شیخ احمد احسائی کی تعلیمات سے متاثرہ اس دوسرے فرقے سے ہی، جس کی قیادت سید علی محمد شیرازی (باب) کے ہاتھ میں تھی، [[بابیت]] کی بنیادیں تیار ہوئیں<ref name="iranica ahsai"/>۔
=== شیعوں میں شیخ احسائی ظہور ===