خود پر رحم (انگریزی: Self-pity) ایک ایسا جذبہ ہے جس کا مقصد توجہ طلبی، یک جذباتیت یا مدد کا حصول ہے۔ اس جذبے کا حامل شخص خود پر ترس کھاتا ہے۔ [1][2]

خود پر رحم کا جذبہ بہ مقابلہ دوسروں پر رحم ترمیم

خود اپنے ساتھ دوسرے لوگوں کے ساتھ رحمدلی کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔ مثلاً ’اگر آپ اپنے دفتر، اسکول یا گھر میں دوسروں کے جذبات کا خیال رکھتے ہیں، ان سے ہمدردی کرتے ہیں تو اس کے بہتر نتائج نکلتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ طب کی دنیا میں ٹیکنالوجی بہتر ہو رہی ہو، لیکن آپ کبھی انسانی ہمدردی کو مشینوں سے نہیں بدل سکتے ہیں۔ آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کے درمیان تعلق نہایت اہم ہوتا ہے۔[3] جہاں دوسروں پر رحم کا جذبہ بہت عام ہے، وہیں کہیں فطری اور کہیں مصنوعی طور پر خود پر رحم کی طلبی کا جذبہ بھی عام ہے اور لوگ اس جانب بھی مائل ہوتے ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. J Stober (2003)۔ "Self-Pity: Exploring the Links to Personality, Control Beliefs, and Anger" (PDF)۔ Journal of Personality۔ 71 (2): 183–220۔ doi:10.1111/1467-6494.7102004 
  2. Domina Petric (جنوری 2019)۔ "Self-Pity and The Knot Theory of Mind"۔ ResearchGate 
  3. طویل عمر کا راز: کیا واقعی رحمدلی سے بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے