برصغیر کی اصناف موسیقی
اقسام موسیقی
اقسام موسیقی

دھرپد کلاسیکی گائکی کی قدیم ترین صنف سمجھی جاتی ہے۔ دھرپد، دھر اور پد، دو الفاظ کا ملن ہے۔ دھر کے معنی ٹھہرا ہوا اور پد کے معنی متبرک ہیں۔ امومن دھرپد میں شجاعت و بہادری، حمد و ثنا اور ممتاز شخصیات کی تعریف بیان ہوتی ہے۔ دھرپد گانے والوں کا عقیدہ ہے کہ یہ روحانی ترقی کا باعث ہوتا ہے۔

روپ ترمیم

دھرپد میں خاص توجہ سُر کے جمالیاتی پہلوؤں اور سُر کے سادہ اور صحیح لگاؤ، پر دی جاتی ہیں۔ چنانچہ اس میں تان مرکی اور زمزمے وغیرہ کی اجازت نہیں، اورصرف گمک تان لگ سکتی ہے۔ دھرپد کی شفاف تشکیل سر خیالات کی آئینہ داری کرتی ہے۔ اگرچہ یہ لازمی نہیں، دھرپد عموماً چوتایے میں گایا جاتا ہے۔ دھرپد کی 14 اقسام میں سے موجودہ دور میں صرف دوتین رائج ہیں۔ دھرپد کے چار حصے ہوتے ہیں:

  1. استھائی
  2. انترہ
  3. سنچائی
  4. ابھوگ

تاریخ ترمیم

دھرپد کا تقدس اور پاکیزگی ایک طویل عرصے تک برقرار رہی لیکن رفتہ رفتہ مسلمان بادشاہوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے دربار کے گویوں نے دھرپد کا خالص مذہبی رنگ نظر انداز کرکے تان پلٹوں سے اپنی بندشوں کو مزین کرنے لگے۔ حکمران طبقہ کی دیکھادیکھی عوام میں بھی دھرپد کا رواج کم ہوتا گیا اور آج سارے بر عظیم میں صرف ڈاگروں کا گھرانہ ایسا ہے جو اس صنف بے بہا کو مقبول بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

سادھرا ترمیم

یہ دھرپد ہی کی ایک قسم ہے۔ دھرپد کی نسبت اس کا مزاج ذرا شوخ ہوتا ہے۔ سادھرا صرف جھپ تال میں گایا جاتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، سرسنگیت۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 95-97۔