علمی سطح پر یا بین الاقوامی طور پر دہشت گردی کی اصطلاح (انگریزی: terrorism) کی کوئی ایک متفقہ تعریف طے نہیں کی گئی ہے[1]۔[2]

ماہرین اور دیگر علما کی بیان کردہ تعریفات ترمیم

نفسیات کے پروفیسر کلارک آر میکاولی نے اپنے مضمون میں اس کی تعریف و توصیح کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ عموماً دہشت گردی کی وضاحت یوں کی جاتی ہے کہ کسی سیاسی یا ذاتی مقصد کے حصول کے لیے تشدد کا استعمال یا استعمار کی دھمکی ایک بڑے گروپ کے خلاف چھوٹے گروپ کی جانب سے ہو تو دہشت گردی کہلاتی ہے۔ اس میں چھوٹے گروپ کے لوگ بڑے گروپ کے غیر مسلح افراد کو نشانہ بناتے ہیں۔ پروفیسر نے دہشت گردی کی تعریف واضح کرتے ہوئے صرف امریکی و یہودی مفادات کو پیش نظر رکھا ہے۔[3]
سٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر فلپ زمباڈو کا خیال ہے کہ دہشت گردی میں عام آبادی کو خوف زدہ کیا جاتا ہے لوگوں کے خود پر موجود اعتماد کو مجروح کیا جاتا ہے اور ایک محفوظ اور آرام دہ دنیا کو خارزار میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ دہشت گرد غیر متوقع طور پر تشدد کی کارروائی کر کے اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں۔ پروفیسر زمباڈو مزید کہتے ہیں کہ دہشت گرد لوگوں کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے اس صورت میں یا تو مقابلہ کیا جاتا ہے یا گریز اختیار کیا جاتا ہے۔
منظور الحسن صاحب نے دہشت گردی کی ایک تعریف مستنبط کی ہے جو کچھ یوں ہے :
’’انسان خواہ مقاتلین ہوں یا غیر مقاتلین، ان کے خلاف ہر وہ تعدی دہشت گردی قرار پائے گی جس میں یہ تین شرائط پائی جاتی ہوں ۔ 1۔ کارروائی دانستہ ہو۔ 2۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی ہو۔ 3۔ قانونی لحاظ سے ناحق ہو ۔‘‘[4]

تاریخ نام تعریف و کیفیت
2008 ٹمر مسلس دہشت گردی کی ایک تعریف کی سخت وکالت مسلسل کر رہی ہے،اس کے مطابق دہشت گردی:دل میں موت کا خوف بٹھانے کی نیت سے شہری آبادی میں نہتے شہریوں کو بلا تفریق قتل کرنے کی کوشش کی جائے جیسے منصوبہ بند حکمت عملی سے کسی سیاسی مقصد کے لیے کیا جائے[5]۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Williamson, Myra (2009)۔ Terrorism, war and international law: the legality of the use of force against Afghanistan in 2001۔ Ashgate Publishing۔ صفحہ: 38۔ ISBN 978-0-7546-7403-0 
  2. Schmid, Alex P. (2011)۔ "The Definition of Terrorism"۔ The Routledge Handbook of Terrorism Research۔ Routledge۔ صفحہ: 39۔ ISBN 0-203-82873-9 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2014 
  4. دہشت گردی کی تعریف | اشراق - Javed Ahmad Ghamidi
  5. THE TROUBLE WITH TERROR: THE APOLOGETICS OF TERRORISM -- A REFUTATION, by Tamar Meisels [1]