رشید غلام محمد پٹیل (پیدائش: 1 جون 1964ء) بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز تھے جنھوں نے کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ انھوں نے مقامی کرکٹ میں 87-1986ء اور 97-1996ء کے درمیان بڑودہ کے لیے کھیلا۔

راشد پٹیل
کرکٹ کی معلومات
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 183)24 نومبر 1988  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
واحد ایک روزہ (کیپ 69)17 دسمبر 1988  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ
میچ 1 1
رنز بنائے 0
بیٹنگ اوسط 0.00
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 0
گیندیں کرائیں 84
وکٹ 0
بولنگ اوسط
اننگز میں 5 وکٹ
میچ میں 10 وکٹ
بہترین بولنگ
کیچ/سٹمپ 1/– 0/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 1 فروری 2018

کیریئر ترمیم

راشد پٹیل کا بھارت کے لیے بہت ہی ناکام کیریئر رہا۔ ان کا واحد ٹیسٹ بمبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف 89 -1988ء میں تھا۔ ابتدائی طور پر اوپنرز کے بلے کو چند بار مارنے کے علاوہ اس نے کوئی تاثر نہیں دیا۔ انھوں نے بیٹنگ کرتے ہوئے رچرڈ ہیڈلی کے خلاف جوڑی بنائی۔ اسی ٹیم کے خلاف اپنے واحد ایک روزہ میچ میں انھوں نے بغیر کوئی وکٹ لیے 58 رنز کے عوض 10 اوورز پھینکے۔ ان کی شہرت کے چند لمحات اس وقت آئے جب جمشید پور میں 91-1990ء دلیپ ٹرافی کے فائنل میں ویسٹ زون نے نارتھ سے کھیلا۔ یہ ایک تلخ میچ تھا جس میں دونوں فریقوں کے کھلاڑیوں کے درمیان سلیجنگ اور جھگڑے دیکھنے کو ملے۔ آخری دن جب نارتھ زون دوسری بار بیٹنگ کر رہا تھا، پہلے ہی کھیل میں فیصلہ کن برتری حاصل کر چکے تھے، پٹیل نے سٹمپ نکال کر نارتھ کے اوپنر رمن لامبا پر حملہ کیا۔ [1] پٹیل پہلے کریز پر بھاگے تھے جس نے لامبا کو انتباہ کرنے پر مجبور کیا اور اس کے نتیجے میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ آخری دن چائے سے پندرہ منٹ قبل ڈراما بند کر دیا گیا۔ [2] پٹیل نے اپنے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ارادہ صرف لامبا کے خلاف اپنا دفاع کرنا تھا جو اپنا بلے کو سنبھالے ہوئے اس کی طرف بڑھ رہا تھا اور یہ کہ اس نے لامبا کے بلے کو صرف تین بار مارا تھا نہ کہ اس کے شخص کو۔ [3] چار ہفتوں بعد مادھوراؤ سندھیا ، ایم اے کے پٹودی اور راج سنگھ ڈنگر پور پر مشتمل تین رکنی تادیبی کمیٹی نے پٹیل پر 13 ماہ اور لامبا پر 10 ماہ کے لیے پابندی لگا دی۔ [4] پابندی سے واپسی کے بعد پٹیل کا کیرئیر اور بھی غیر ممتاز تھا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Cronje's violent end"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2018 
  2. The season that was, Jan 29, ACSSI Cricket Year Book 1990-91, ed. Anandji Dossa and Mohandas Menon, p.49
  3. ibid, Feb 2, p.49
  4. ibid, Feb 25, p.53