‘‘‘راکھشس‘‘‘ : لغوی معنی قوی ہیکل، بد صورت اور نیچ ذات۔ جب برصغیر پاک و ہند میں آریاؤں کا نفوذ ہوا تو انھوں نے یہ نام یہاں کے قدیم باشندوں دراوڑ اور ان کی مخلوط نسل کے لوگوں کو دیا۔ ہندی دیو مالا میں راکھشس نیم دیوتائی قوت کے مالک ہیں۔ دیوتا فیاضی، بخشش، رحم دلی، سچائی کی صفات رکھتے ہیں اور بدی کی بیخ کنی کرتے ہیں۔ اس کے برعکس راکھشس محض شر کا مظاہرہ کرتے اور دیوتاؤں کے کام میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔ نیز انسانوں کے دشمن ہیں اور انھیں بدی کی راہ پر لگاتے ہیں۔ آریائی قوم کے راجا اور دیگر قوم کے افراد جو اپنے آپ کو رنگ اور نسل کی بنیاد پر بھارت کی قوموں سے افضل مانتے تھے، دراوڈی قوم کے لوگوں کو جو آریائوں کے دشمن مانے جاتے تھے، راکھشس نام قرار دے دیا گیا۔ اور آریائوں کو دیوتا قرار دے دیا گیا۔ ان راکھشسوں میں اہم، رام سے جنگ کرنے والے راون اور کرشنا کے ماما کنس، کرشن ہی کے دور کا نرکاسر جس کو کرشن کی بیوی ستیہ بھاما نے مارا اور اسی خوشی میں ہندو قوم دیوالی کا تہوار مناتی ہے۔

راکھشس
(Nri-chakshas
Kravyads
Rakshasi
Manushya-Rakshasi
اسر)
Rakshasa as depicted in Yakshagana، an art form of coastal کرناٹک
گروه بندیLegendary creature
ذیلی گروه بندیDemigod
علم الاساطیرHindu mythology
Buddhist mythology
ملکبھارت، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا، میانمار، تھائی لینڈ، لاؤس and کمبوڈیا

مزید دیکھیے ترمیم