ریاستہائے متحدہ امریکہ پیٹرائٹ قانون

پیٹرائٹ قانون ریاست متحدہ ہائے امریکا کی کانگریس کا منظور کیا ہوا قانون ہے جسے صدر جارج بش نے 26 اکتوبر 2011ء کو منظور کیا۔ لفظ پیٹرائٹ اصل میں ان الفاظ کا

PATRIOT= Providing Appropriate Tools Required to Intercept and Obstruct Terrorism

ترخیمہ ہے، مگر اگثر عامی اسے حُب وطن کے معنی میں سمجھتے ہیں۔ اس قانون کا مقصد امریکی حکومت کو رعایا پر جاسوسی کرنے کے وسیع اختیارات دینا ہے، جس میں پولیس اور ریاست کو لوگوں کی نجی مواصلاتی، موبائل فون، برقی خط گفتگو کو سننا اور تلاش کرنا، مالیاتی اور طبی وثائق تک رسائی، مالیاتی لین دین پر اختیار اور لوگوں کو بآسانی گرفتار کرنا شامل ہیں۔ سرکار اس قانون کے دائرہ کو بہت وسیع سمجھتی ہے بنسبت عامیوں کی سمجھ میں اس کے دائرہ عمل کے ۔[1] اس کالے قانون کے کچھ حصے مستقل ہیں اور کچھ کی تجدید چند سال بعد امریکی کانگریس کو کرنا ہوتی ہے۔[2]

  1. "There's a Secret Patriot Act, Senator Says"۔ وائرڈ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2011 
  2. "Obama extends Patriot Act provisions with autopen signature from France"۔ ٹورانٹو اسٹار۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2011