سانچہ:مقالہ صفحہ اول 2


واقعہ کربلا، جس میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نواسہ حسین ابن علی کو 10 محرم الحرام، 61ھ میں عراق کے شہر کربلا میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ بے دردی سے شہید کیا گيا۔ اس واقعہ نےآنے والی صدیوں میں مسلمانوں پر دور رس اثرات مرتب کیے۔ جو ہنوز جاری ہیں۔ واقعہ کربلا کے پس منظر، عوامل اور تفصیلات میں تاریخی بنیادوں پر اہل سنت و جماعت اور اہل تشیع کے درمیان کئی باتوں میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس بات پر سبھی متفق ہیں کہ واقعہ 10 محرم کو کربلا میں پیش آیا، اور اہل بیت کو قتل کیا گیا۔

مؤرخین نے مکہ میں کوفیوں کی جانب سے امام حسین کو ملنے والے خطوط کی تعداد مختلف بتائی ہے:

  • ایک جماعت نے خطوط کی تعداد 150 لکھی ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ ہر خط؛ ایک، دو یا چار افراد نے لکھا تھا۔
  • طبری نے لکھا ہے کہ خطوط کی تعداد 53 تھی۔
وہ لکھتے ہیں: "... فحملوا معہم نحواً من ثلاثة و خمسین صحیفة‎ ​ ... "۔ تا ہم بعض معاصر محققین نے لفظ "ثلاثہ" کو "مائہ" کی تصحیف قرار دیتے ہوئے طبری کا یہ قول 150 خطوط والا قول شمار کیا ہے۔
  • بلاذری نے خطوط کی تعداد 50 بتائی ہے۔
  • ابن سعد نے خطوط لکھنے والے افراد کی تعداد 18000 ذکر کی ہے۔
  • سید بن طاوؤس لکھتے ہیں ایک دن میں 600 خطوط امام حسین کو موصول ہوئے یہاں تک کہ ان کی تعداد 12000 تک پہونچ گئی۔
  • "150" کی تعداد کے قائلین زیادہ ہیں اور نقل کرنے والے مآخذ قدیم ہیں۔ لیکن یہ ہو سکتا ہے ہر خط کئی افراد کی جانب سے ہو۔

اس مضمون میں مندرجہ ذیل اعداد و شمار شامل ہیں۔