سبیل کی لغوی معنی ہیں ” ایسا راستہ جس پر چلنا آسان ہو “۔مجازا سیدھے راستے، حصول مقصد اور کسی مشکل یا مصیبت سے نکلنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ یہ لفظ سُبُل کی جمع ہے۔ قرآن مجید میں سبیل کا لفظ کئی جگہ استعمال ہوا ہے۔

پاک و ہند میں حصول ثواب کی خاطر سر راہ پانی پلانے یا پینے کے پانی کا انتظام کر دینے کا رواج ہے۔ اس انتظام و اہتمام کو بھی سبیل کہتے ہیں۔ اس لفظ کو اس کام کے لیے استعمال کرنے کا رواج غالبا ” فی سبیل اللہ ” کے جملہ کے باعث پڑ گیا۔ کیونکہ یہ جملہ ہر اس کام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جسے اللہ کے نام ہر کیا جائے۔

(شاہ کار)