سوداویہ (melancholia) کا لفظ ایک نفسیاتی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے اور اسے مزاجی اضطرابات (mood disorders) میں شمار کیا جاتا ہے۔ سوداویہ میں پیدا ہونے والے خلل دماغ کی وجہ سے متاثرہ شخص پر ایک ایسی کیفیت طاری رہتی ہے جو غیر مخصوصہ اكتِئاب (depression) کی علامات سے ساتھ ظاہر ہو۔ موجودہ علم نفسیات میں اسے کبیر اكتِئابی اضطرابات (major depressive disorders) میں شمار کیا جاتا ہے[1] جو اصل میں مزاجی اضطرابات کی ہی ایک قسم ہوتی ہے۔ اس مرض کی وجہ سے مریض میں زندگی سے لگاؤ، ولولۂ حیات اور فعالیت ختم ہوجاتی ہے اور مجموعی طور پر وہ غمگینی، رنجیدگی، کاہلی، پرہیز گفتار اور افسردگی کا شکار رہتا ہے۔ ان ہی متفرق کیفیات کی وجہ سے اس قسم کے مزاج کو تاریخی طور پر مالیخولیا (یعنی سودا سے سوداوی اور سوداویہ) بھی کہا گیا ہے، سودا کے معنی تاریکی کے آتے ہیں اور اسی وجہ سے حکمت میں اسے نظریۂ اخلاط (humorism) کی رو سے خلطِ سوداء کی زیادتی کی وجہ سے پیدا ہونے والا مزاج (temperament) بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ایک طبی لغت بنام ڈورلینڈ میں سوداویہ (مالیخولیا) کا اندراج۔