جب انگریز حکومت نے گاندھی کی "ہندوستان چھوڑدو" تحریک کو سختی سے کچل دیا اور اسے جیل میں ڈال دیا تو اس کی تحریکوں میں جان نہ رہی۔ اب گاندھی نے قائد اعظم کو ایک سازشی جال میں بھنسا کر مسلم لیگ کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔ اس سازش میں گاندھی نے چکروتی راج گوپال اچاریہ کو استعمال کیا اوراسے کہا کہ تقسیم ہند پر اپنی رائے دیں۔ چکروتی راج گوپال اچاریہ انڈین نیشنل کانگرس کا ایک راہنما تھا۔ اس کا تعلق مدراس سے تھا اورعوام میں راجا جی کے نام سے مشہور تھا۔

مارج 1944ء میں گاندھی اور راج گوپال اچاریہ نے ایک فارمولے کو حتمی شکل دی۔ اس فارمولے کو "سی ار فارمولا" کہا جاتا ہے۔ اس دوران جیل سے ہی ہندو مسلم مساءل پر گاندھی قائد اعظم کے درمیان خط کتابت جاری رہی۔ اس فارمولے کو قائد اعظم کے پاس بھیج دیا گیا۔ قائد اعظم کے فارمولے کی تفصیلات سے 8 اپریل 1944ء کو آگاہ کیا گیا۔