شاخ زریں (ترکی: "خلیج" یا "آلتن بوئے نوز"، Haliç، Altın Boynuz' انگریزی: Golden Horn) آبنائے باسفورس کی ایک قدرتی خلیج ہے جو شہر استنبول کے یورپی حصے کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے ایک قدرتی بندرگاہ بناتی ہے۔ اسی شاخ زریں کے مقامِ داخلہ پر بازنطینی حکمرانوں نے ایک زنجیر نصب کر رکھی تھی اور نتیجتاً وہی جہاز بندرگاہ میں داخل ہو سکتا تھا جسے وہ چاہتے تھے۔ 1453ء میں جب عثمانی سلطان محمد ثانی نے قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا تو اس کے بحری بیڑے کی راہ میں یہی زنجیر حائل ہو گئی اور تمام تر کوششوں کے باوجود بحری بیڑا اسے عبور نہ کر سکا۔ جس پر سلطان نے خشکی پر سے جہازوں کو گزارنے کا محیر العقول خیال پیش کیا اور اسی منصوبے پر عمل کرتے ہوئے عثمانی بحری بیڑا شاخ زریں میں داخل ہوا اور قسطنطنیہ کی فتح عمل میں آئی۔ آج گنجان آبادیوں کے علاوہ استنبول کا ایوان صنعت و تجارت اور مسلم، یہودی اور مسیحی قبرستان بھی شاخ زریں کے دونوں جانب واقع ہیں۔ غلطہ پل شاخ زریں کے دونوں جانب واقع غلطہ اور امینونو کے علاقوں کو ملاتا ہے۔ یہ اپنی تاریخی حیثیت اور قدرتی حسن کے باعث سیاحوں کے لیے استنبول کے پرکشش ترین مقامات میں سے ایک ہے۔

شاخ زریں بمقامِ داخلہ

نگار خانہ ترمیم