شیخ عطاء الله جنوں نے 1961ء میں وفات پائی۔ اگرچہ اُن کی پیدائش مشرقی پنجاب کی تھی لیکن تمام عمر ساہیوال میں بسر ہوئی۔ اُن کے والد شیخ اسد اللہ محسود فارسی کے قادر الکلام شاعر تھے اور خود عطااللہ کا بنیادی رجحان بھی فارسی کی طرف تھا۔ اُن کا جو کلام دستیاب ہو سکا ہے اس میں ایک بڑا حصّہ فارسی غزل اور رباعی پر مبنی ہے۔ یہ فارسی کلام پہلی بار 1965ء کے منٹگمری گزٹ میں منظرِعام پر آیا جو مصطفٰے زیدی کی انتظامی نگرانی میں شائع ہوا تھا۔ حال ہی میں ان کا اردو مجموعه کلام بنام "آثار جنوں" شائع ہو چکا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

پاکستانی فارسی گو شعرا

حواله جات ترمیم

آثار جنوں