ضلع سکھر پاکستان کے صوبہ سندھ کا ایک ضلع ہے۔ آخری قومی مردم شماری 1998ء کے مطابق ضلع کی کل آبادی 908،373 ہے جبکہ کل رقبہ 5165 مربع کلومیٹر ہے۔ ضلع سکھر کی چار تحصیلیں مزید 46 یونین کونسلوں میں تقسیم ہیں۔ میر شیر علی قانع لکھتے ہیں

ضلع سکھر
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت سکھر  ویکی ڈیٹا پر (P36) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تقسیم اعلیٰ سکھر ڈویژن  ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 27°40′00″N 69°30′00″E / 27.666666666667°N 69.5°E / 27.666666666667; 69.5  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
مزید معلومات
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1164407  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

سید محمد مکی بکرہ (پوپٹھنے) کے وقت یہاں داخل ہوئے تھے تو انھوں نے کہا ,جعل اللہ بکرتی فی البقعةالمباركة. اللہ تعالیٰ نے میری صبح مبارک مقام پر کرائی ہے اس کے بعد لوگوں کی زبان پر اس مقام کا نام بکرہ رواں ہو گیا آہستہ آہستہ بدل کر (بکھر)بن گیا

محل وقوع ترمیم

ضلع سکھر بالائی سندھ میں دریائے سندھ کے کناروں پر واقع ہے۔ اس کے شمال مغرب میں ضلع شکارپور، شمال میں ضلع کشمور، مشرق میں ضلع گھوٹکی اور جنوب و جنوب مغرب میں ضلع خیرپور واقع ہے۔

انتظامی تقسیم ترمیم

ضلع انتظامی طور پر چار تحصیلوں (تعلقوں) میں تقسیم ہے:

اہمیت ترمیم

ضلع کا صدر مقام سکھر شہر ہے، جو سندھ کے اہم شہروں میں سے ایک ہے۔ بالائی سندھ میں سکھر سب سے بڑی شہری آبادی کا حامل شہر ہے اس لیے یہ علاقے کاروباری، صنعتی و ثقافتی لحاظ سے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔

علاوہ ازیں یہاں کا سکھر بیراج سندھ کے نہری نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ یہاں کا صنعتی علاقہ بالائی سندھ کی صنعتی ضروریات پوری کرتا ہے۔

پنو عاقل میں ملک کی بڑی عسکری چھاؤنیوں میں سے ایک واقع ہے۔ صالح پٹ زیادہ تر دیہی علاقوں پر مشتمل ہے۔ ان 5 تحصیلوں میں سے بلحاظ آبادی و رقبہ روہڑی سب سے چھوٹی تحصیل ہے، لیکن تاریخی اعتبار سے اور اہم ریلوے اسٹیشن کے باعث اس کی اہمیت زیادہ ہے۔

دریائے سندھ سکھر اور روہڑی کے شہروں کے درمیان سے گزرتا ہے جہاں اس پر سکھر بیراج تعمیر کر کے اس سے کل 5 بڑی نہریں نکالی گئی ہیں۔ دونوں شہروں کے درمیان نقل و حمل کے لیے ایک ریلوے پل اور سکھر بیراج کے علاوہ دو عام گاڑیوں کے لیے پل شامل ہیں۔ ان میں لینس ڈاؤن پل کو تاریخی اہمیت حاصل ہے۔

اعداد و شمار ترمیم

ضلع سکھر کی تحصیل، یونین کونسل اور دیہات
تحصیل آبادی بمطابق 1998ء رقبہ (مربع کلومیٹر) یونین کونسلیں دیہات
سکھر 374,178 274 20 78
سکھر شہر - - - -
روہڑی 224,362 1319 11 550
صالح پٹ 64,646 2339 03 297
پنو عاقل 245,187 1233 12 516
کل 908,373 5165 46 1441

1998ء کی قومی مردم شماری کے مطابق ضلع سکھر کی کل 49.76 فیصد آبادی شہری ہے، اس طرح یہ صوبہ سندھ کا تیسرا سب سے زیادہ شہری آبادی کا حامل ضلع ہے۔

مشہور شخصیات ترمیم

ضلع سکھر سندھ کی سیاست میں اہم کردار کا حامل ہے اور یہاں سے کئی مشہور شخصیات اعلی سرکاری عہدوں پر فائز رہی ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:


مزید دیکھیے ترمیم

پاکستان کے شہر

حوالہ جات ترمیم

  1.    "صفحہ ضلع سکھر في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2024ء