عراقی شیعہ رہنما۔ 1953ء میں پیدا ہوئے۔ نجف میں اپنا بچپن گزارا اور وہیں سے ابتدائی دینی تعلیم حاصل کی۔ صدام حسین کی حکومت کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے تہران میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ عبد العزیز الحکیم نے صدام دور کے خاتمے کے بعد شیعہ حکومت میں منصب پر کام نہیں کیا لیکن سیاسی جوڑ توڑ میں وہ اہم حیثیت کے حامل رہے۔۔ سنہ دو ہزار تین میں نجف میں اپنے بھائی کے قتل کے بعد سکری پارٹی کا کنٹرول سنبھالا۔ ان کے بھائی آیت اللہ باقر الحکیم کو اگست سنہ دو ہزار تین میں نجف میں کار بم کے ایک تباہ کن دھماکے میں ایک سو حمایتیوں کے ساتھ ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کی جماعت کے کئی سینیئر رہنما کابینہ کے ارکان ہیں اور ان کی ملیشیا کا جس کا نام بدر بریگیڈ ہے، عراق کی سکیورٹی ایسٹیبلشمنٹ پر گہرا اثر رہا۔ عبد العزیز حکیم کے امریکہ اور ایران دونوں ممالک سے اچھے تعلقات رہے اور دونوں ممالک ہی ان کے گروپ کی حمایت کرتے رہے۔ 26 اگست 2009ء کو پھیپڑوں کے کینسر کی وجہ سے تہران میں انتقال کر گئے۔

عبد العزیز الحکیم