خواجہ عبدالرسول قصوریسلسلہ نقشبندیہ کے اکابر صوفیا میں سے ہیں۔

نام و نسب ترمیم

خواجہ عبد الرسول ابن خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضور 1335ھ/1819ء میں بمقام قصور پیدا ہوئے۔ آپ کی ولادت سے ایک سال پہلے آپ کے والد ماجد نے تحفۂ رسولیہ میں آپ کی پیدائش، نام ، کنیت اور معمولات زندگی،یہاں تک کہ سال وفات بھی (اشارۃً) لکھ دیا تھا۔

تعلیم و تربیت ترمیم

سن شعور کو پہنچے تو شہرہ آفاق عالم اور جلیل المرتبت بزرگ والد ماجد مولانا غلام محی الدین قصوری کی خدمت میںزانوئے تلمذ طے کیا اور تمام مر وجہ علوم و فنون کی تحصیل کے ساتھ ساتھ سلوک کی منزلیں بھی طے کرتے رہے حتیٰ کہ سند فراغت اور سلسلۂ عالیہ قادریہ نقشبندیہ میںخلافت و اجازت سے مشرف ہوئے ۔ والد ماجد نے علوم دینیہ کی تدریس اور مریدین کی تربیت آپ کے سپرد فرمائی۔

سیرت و خصائص ترمیم

آپ بڑے مہمان نواز ، غریب پرور،درویشوں کے محب اور امرا سے مقر تھے ، جودو سخا میں تو گیویا آپ بحر بیکراں تھے ، کسی سائیل کو خالی ہاتھ واپس نہ کرتے لیکن بایں ہمہ کمال اخفا سے کام لیتے ، سنت مبہرہ کی پیروی کو بہت اہمیت دیتے تھے ، فرمایا کرتے تھے : طبیعت حلم ، انکسار اور تواضع ایسی پاکیزہ صفات سے موصوف تھی ، دور دراز سے آنے والے طلبہ آپ کے حلقۂ درس میں شریک ہوتے اور کامیاب ہو کر لوٹتے ۔ فیض طابنی ککے متلاشی حاضر دربار ہوتے اور دولت عرفان سے شاد کام ہوتے ۔ آپ صاحب کشف و کرامت بزرگ تھے بے شمار حاجت مند آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور آپ کی دعا و برکت سے کامیابی سے ہمکنار ہوتے ، ہمیشہ سفروحضرت میں جمعہ کے دن وعظ فرماتے اور عوام الناس کو شریعت مبارکہ اور سنت مقدسہ کی پیروی کی تلقین فرماتے ۔

وصال ترمیم

ان کی وفات 12محرم الحرام 5فروری (1294ھ/1877ء) میں ہوئی۔نماز جنازہ مولانا غلام دستگیر قصوری نے پڑھائی اور قصور کے عظیم قبرستان میں اپنے بزرگوں کے قریب محو استراحت ہوئے ۔

مولانا غلام قادر شائق رسول نگری نے عربی میں قطعۂ تاریخ وفات کہا جو لوح مزار پر کندہ ہے قطعہ یہ ہے

  • الا عبد الرسول الشیخ قدمات ھو الکامل بلا نقص ولا عیب
  • فان تسألن عن عام ار تحالہ اقل تاریخہ غوث بلا ریب[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تذکرہ اکابر اہل سنت: محمد عبد‌الحکیم شرف قادری:صفحہ225 نوری کتب خانہ لاہور