عصمت دولت شاہی

ایرانی ملکہ اور رضا شاہ پہلوی کی بیوی

عصمت الملوک دولت شاہی ( فارسی: عصمت‌الملوک دولتشاهیالملوک دولتشاهی ) ; 1905ء - 25 جولائی 1995ء) ایک ایرانی ملکہ اور رضا شاہ کی چوتھی اور آخری بیوی تھی۔ ان کے شوہر 1925ء میں ایران کے شاہ بنے۔ تاہم، یہ ان کے شوہر کی دوسری بیوی تاج‌ الملوک آیرملو تھی جسے ملکہ کے طور پر عوامی کردار دیا گیا تھا۔ 25 جولائی 1995ء انتقال کر گئیں۔ انھیں تہران کے بہشت زہرا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

عصمت دولت شاہی
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1904ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 جولا‎ئی 1995ء (90–91 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بہشت زہرا   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات رضا شاہ پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عبد الرضا پہلوی ،  فاطمہ پہلوی ،  حمید رضا پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد غلام علی مرزا دولت شاہی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان قاجار خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

دولت شاہی 1905ء میں پیدا ہوئیں [1] وہ قاجار خاندان کی رکن تھیں۔ [1] ان کے والد غلام علی مرزا "موجلال دولہ" دولت شاہی (1878ء-1934ء) تھے۔ [1] ان کی والدہ موبتہجد الدولہ تھیں، جو ابتہاج سلطانی اور ابو نصر مرزا حسام سلطانی ثانی کی بیٹی تھیں۔ [1] ان کے دادا حسام سلطانی اول تھے۔ ان کے دو بھائی اور ایک بہن اشرف سلطانی دوم تھیں۔ [1] مہرنگیز دولت شاہی، مجلس کی رکن اور ایرانی سفیر، ان کی کزن تھیں۔ [2]

شادی ترمیم

دولت شاہی اور رضا شاہ کی شادی 1923ء میں ہوئی۔ [2][3] وہ ان کی چوتھی، آخری اور پسندیدہ بیوی تھیں۔ [4] جب ان کی شادی ہوئی تو رضا شاہ وزیر جنگ تھے۔ [2] اس شادی سے پانچ بچے پیدا ہوئے: عبدالرضا، احمد رضا، محمود رضا، فاطمہ اور حامد رضا پہلوی۔ [1] ان کے شوہر 1925ء میں ایران کے شاہ بنے۔ تاہم، یہ ان کے شوہر کی دوسری بیوی تاج‌ الملوک آیرملو تھی جسے ملکہ کے طور پر عوامی کردار دیا گیا تھا۔ [5] اس صورت حال نے تاج الملوک کو دولت شاہی کے حسد کی وجہ سے زیادہ خوش نہیں کیا جس کا انکشاف انھوں نے اپنی یادداشتوں میں کیا ہے۔ [5]

دولت شاہی اور رضا شاہ اپنے بچوں کے ساتھ تہران کے ماربل پیلس میں رہتے تھے۔ [4] وہ ستمبر 1941ء میں اپنے شوہر کے ساتھ ماریشس چلی گئیں جب انھیں وہاں جلاوطن کر دیا گیا، لیکن وہ چند ماہ بعد ایران واپس آ گئیں۔ [6]

آخری ایام اور موت ترمیم

 
بہشت زہرا میں عصمت دولت شاہی کی قبر (بائیں سے دوسری)

دولت شاہی 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں ہی رہیں۔ [6] انھوں نے 1980ء میں جنوبی افریقا کے شہر جوہانسبرگ میں رضا شاہ پہلوی کے عجائب گھر کا دورہ کیا وہ 25 جولائی 1995ء [7] انتقال کر گئیں۔ انھیں تہران کے بہشت زہرا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ [8]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث Anne Commire، Deborah Klezmer، مدیران (2007)۔ "Esmat (d. 1995)"۔ Dictionary of Women Worldwide: 25,000 Women Through the Ages۔ Waterford, CT: Yorkin Publications۔ صفحہ: 613–614۔ ISBN 978-0-7876-9394-7 
  2. ^ ا ب پ Camron Michael Amin (2002)۔ The Making of the Modern Iranian Woman: Gender, State Policy, and Popular Culture, 1865–1946۔ Gainesville, FL: University Press of Florida۔ صفحہ: 115۔ ISBN 978-0-8130-3126-2 
  3. Cyrus Ghani (2001)۔ Iran and the Rise of the Reza Shah: From Qajar Collapse to Pahlavi Power۔ London: I.B.Tauris۔ صفحہ: 425۔ ISBN 978-1-86064-629-4 
  4. ^ ا ب Diana Childress (2011)۔ Equal Rights Is Our Minimum Demand: The Women's Rights Movement in Iran 2005۔ Minneapolis, MN: Twenty-First Century Books۔ صفحہ: 40۔ ISBN 978-0-7613-7273-8 
  5. ^ ا ب Janet Afary (2009)۔ Sexual Politics in Modern Iran۔ Cambridge: Cambridge University Press۔ صفحہ: 194۔ ISBN 978-1-107-39435-3 
  6. ^ ا ب Mehdi Jangravi۔ "Reza Shah's Wives"۔ Institute for Iranian Studies۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2013 
  7. "Reza Shah Pahlavi"۔ Iran Chamber Society۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2013 
  8. "Behesht-e Zahra Cemetery"۔ Harmsen۔ 2 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 اگست 2013 

بیرونی روابط ترمیم