مسلمان اہل سنت والجماعت مذاہب اربعہ حنفی مالکی شافی حنبلی کا متفق فیہ عقیدہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام اخری دور میں قرب قیامت سے قبل نازل ہوں گے جن احادیث میں ان کے نزول کا ذکر ہے ان میں ان کی نشانیوں علامات اور صفات کا بھی بیان کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ جو جھوٹے مدعیان نبوت ہیں ان کا بھی اعلان کیا گیا ہے جو بھی مدعی نبوت یا مسیحیت ہوگا اس کو ان علامات کے ذریعے سے پہچانا جائے گا اگر اس میں وہ علامات نہیں پائی جائیں گی تو اسے 30 جھوٹے کذابین مدعیان نبوت اور مسیحیت میں تسلیم کیا جائے گا

علامات مسیح موعود ترمیم

  1. ان کا نام عیسی ہے. [1]
  2. ان کی والدہ کا نام مریم ہے [2]
  3. وہ خانہ کعبہ کا طواف کرینگے۔ [3]
  4. انکا دوسرا نام مسیح ہے۔ [4]
  5. ان کے خوبصورت بال ہوں گے جو کندھوں تک لٹک رہے ہوں گے [5]
  6. مجاہدین ان کے ساتھ مل کر جہاد کرینگے۔ [6]
  7. صلیب کو توڑیں گے یعنی عیسائی غلبے کا خاتمہ کریں گے۔ [7]
  8. سور کو ختم کریں گے یعنی اس کا گوشت کھانا [8]
  9. جزیہ کو ختم کرینگے یعنی قبول نہیں کرینگے اسلام قبول کرو یا جنگ کے لیے تیار ہو جاو۔ [9]
  10. مال کی زیادتی ہو گی خوش حالی عام ہو گی۔ [10]
  11. لوگوں کے دل سے باہمی کینہ، دشمنی اور جلن جاتی رہے گی۔ [11]
  12. "وإن من أہل الكتاب إلا ليؤمنن بہ قبل موتہ ” اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہو گا جو عیسیٰ کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لے آئے گا۔ [12]
  13. اللہ تعالیٰ ان کے زمانہ میں سوائے اسلام کے سارے مذاہب کو ختم کر دے گا [13]
  14. وہ مسیح الدجال کو ہلاک کرینگے . [14]
  15. دجال کو ہلاک کرنے کے 40 سال بعد ان کی وفات ہو گی [15]
  16. یاجوج ماجوج کا ظہور ہو گا [16]
  17. عیسی علیہ السلام کی بددعا سے وہ ہلاک ہوں گے۔[17]
  18. عیسی علیہ السلام کی دعا سے بارش ہو گی جو یاجوج ماجوج کی لاشوں کو بہا لے جائے گی۔ [18]
  19. عیسیٰ بن مریم علیہ السلام دمشق کے مشرق میں سفید منارہ کے پاس اتریں گے ،[19]
  20. دجال کو باب لد کے پاس پائیں گے اور وہیں اسے قتل کر دیں گے [20]

نبوت اور مسیحیت کے جھوٹے دعویدار ترمیم

  1. ۔۔وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ".ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”۔۔ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں۔ ان میں ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے۔“ [21]
  2. سیدنا عبد اللہ بن عمر ؓ کے پاس ایک کوفی آدمی بیٹھا ہوا تھا ، اس نے مختار سے احادیث بیان کرنا شروع کر دیں ۔ سیدنا عبد اللہ نے کہا : " میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ”قیامت سے پہلے تیس انتہائی جھوٹے اور کذاب افراد ہوں گے “ [22]
  3. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت نہ قائم ہو گی یہاں تک کہ قریب تیس کے دجال جھوٹے پیدا ہوں گے (دجال کے معنی مکار فریبی) َ ہر ایک یہ کہے گا : میں اللہ کا رسول ہوں" [23]
  4. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت قائم نہیں ہو گی جب تک کہ تیس جھوٹے دجال ظاہر نہ ہو جائیں اور ان میں سے ہر ایک اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ باندھے گا “ [24]
  5. مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ خوف گمراہ سربراہوں کا ہے ، عنقریب میری امت کے بعض قبائل بتوں کی پرستش کریں گے اور عنقریب میری امت کے بعض قبیلے مشرکوں سے مل جائیں گے اور قیامت کے قریب تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جن میں سے ہر ایک کا دعویٰ یہ ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے اور میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا اور ہمیشہ ان کی مدد ہوتی رہے گی اور جو کوئی ان کا مخالف ہو گا وہ ان کو کوئی ضرور نقصان نہیں پہنچا سکے گا ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ جائے [25]
  6. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَلْحَقَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ، وَحَتَّى يَعْبُدُوا الْأَوْثَانَ، وَإِنَّهُ سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي ثَلَاثُونَ كَذَّابُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. ثوبان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے مل جائیں اور بتوں کی پرستش کریں اور میری امت میں عنقریب تیس جھوٹے (دعویدار) نکلیں گے، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی (دوسرا) نبی نہیں ہو گا“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [26]

حوالہ جات ترمیم

  1. صحیح مسلم، حدیث نمبر 427
  2. صحیح مسلم حدیث نمبر 427
  3. صحیح مسلم, حدیث نمبر: 426)
  4. صحیح مسلم, حدیث نمبر: 425
  5. صحیح بخاری حدیث نمبر 6999
  6. سلسلہ احادیث صحیحہ, حدیث نمبر: 3485
  7. سنن ترمذی, حدیث نمبر: 2233
  8. سنن ترمذی, حدیث نمبر: 2233
  9. سنن ترمذی, حدیث نمبر: 2233
  10. سنن ترمذی, حدیث نمبر: 2233
  11. صحیح مسلم, حدیث نمبر: 391
  12. سورہ النساء آیت نمبر 59
  13. ابوداود 4324 صحیح
  14. ابوداود 4324 صحیح
  15. ابوداود 4324 صحیح
  16. ابن ماجہ 4081
  17. ابن ماجہ 4081
  18. ابن ماجہ 4081
  19. ابی داود، حدیث نمبر: 4321 --- حکم البانی: صحيح
  20. ابی داود، حدیث نمبر: 4321 --- حکم البانی: صحيح
  21. البخاري/كِتَاب الْمَنَاقِبِ/حدیث: 3609
  22. سلسلہ احادیث صحیحہ، حدیث نمبر: 3724
  23. صحیح مسلم, حدیث نمبر: 7342
  24. سنن ابی داود, حدیث نمبر: 4334 --- حکم البانی: حسن
  25. سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 3952 --- حکم البانی: صحيح
  26. سنن ترمذي/كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/ح2219