غازی بروتھا دریائے سندھ پر بنایا گیا ایک پن بجلی کا منصوبہ ہے۔ اگست 2003ءمیں بجلی کی پیداوار کا باقاعدہ آغاز کرنے والے اس منصوبے نے گذشتہ آٹھ برس میں قومی نظام کو تقریباً 53ارب یونٹ بجلی مہیا کی جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 2کھرب 26ارب 50کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔ گذشتہ آٹھ برس میں غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً ایک روپیہ 8پیسے فی یونٹ جبکہ تھرمل ذرائع سے اوسطاً 5روپے 36پیسے فی یونٹ رہی۔ دریائے سندھ پر تربیلا ڈیم سے زیریں جانب تعمیر اس منصوبے کے تین حصے ہیں جن میں بیراج، پاور چینل اور پاور کمپلیکس شامل ہیں۔ اس منصوبے کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کی پاور چینل دنیا کی سب سے بڑی پختہ نہر ہے جس کی لمبائی 51.9کلومیٹر ہے جبکہ اس میں پانی کے بہاﺅ کی گنجائش تقریباً 56ہزار کیوسک ہے۔ پاور ہاؤس میں پانچ پیداواری یونٹ نصب ہیں، جن میں سے ہر ایک کی پیداواری صلاحیت 290 میگاواٹ ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ منصوبے کے پی سی ون میں پاور ہاؤس سے بجلی کی سالانہ اوسط پیداوار کا اندازہ 6 ارب60 کروڑ یونٹ لگایا گیا تھا، لیکن یہ پاور ہاؤس سالانہ اوسطاً 7 ارب 10 کروڑ یونٹ سستی پن بجلی مہیا کر رہا ہے۔

غازی بروتھا بند
Coordinates33°46′48″N 72°15′35″E / 33.78000°N 72.25972°E / 33.78000; 72.25972متناسقات: 33°46′48″N 72°15′35″E / 33.78000°N 72.25972°E / 33.78000; 72.25972
تعمیری اخراجاتUS$2.3 billion
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔