قَسامَت: کا مطلب یہ ہے کہ کسی جگہ مقتول پایا جائے اور قاتل کا پتہ نہ ہو اور اولیائے مقتول اہل محلہ پر قتل عمد یاقتل خطا کا دعویٰ کریں اور اہل محلہ انکار کریں تو اس محلے کے پچاس آدمی قسم کھائیں کہ نہ ہم نے اس کو قتل کیا ہے اور نہ ہم قاتل کو جانتے ہیں۔ [1]

قسامت کی شرطیں ترمیم

قسامت واجب ہونے کے لیے چند شرائط ہیں

  • (1) مقتول کے جسم پر زخم یا ضرب کے نشانات یا گلا گھونٹنے کی علامات پائی جائیں یا ایسی جگہ سے خون بہے جہاں سے عادتاً نہیں نکلتا۔ مثلاً آنکھ، کان۔
  • (2) قاتل کا پتہ نہ ہو۔
  • (3) مقتول انسان ہو۔
  • (4) مقتول کے اولیاء دعویٰ کریں۔
  • (5) اہل محلہ قتل کرنے کا انکار کریں۔
  • (6) مدعی قسامت کا مطالبہ کرے۔
  • (7) جس جگہ مقتول پایا گیا وہ کسی شخص کی ملکیت ہو یا کسی کے قبضے میں ہو یا محلہ میں پایا جائے یا آبادی کے اتنا قریب پایا جائے کہ وہاں کی آواز بستی میں سنی جاسکے۔
  • (8) مقتول زمین کے مالک یا قابض کا مملوک نہ ہو۔[2] [3]

حوالہ جات ترمیم

  1. بہارشریعت ،ج3،حصہ18،ص899
  2. بحرالرائق ص 392ج8
  3. بدائع صنائع ص 287 ج 7